پنجاب سیاسی بحران اسپیکر کا گورنر کی ایڈوائس پر اسمبلی اجلاس بلانے سے انکار
ن لیگ، پی پی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان آج اسمبلی پہنچیں گے، اسپیکر نے گورنر کا اجلاس غیر آئینی قرار دیدیا
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کی ایڈوائس پر آج اجلاس بلانے سے انکار کردیا جس کے بعد صوبے میں سیاسی بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔
گورنر پنجاب کی جانب سے اعتماد کے ووٹ کے لیے 2 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ کے جواب میں اسپیکر نے بھی 2 صفحات کی رولنگ جاری کردی، جس میں انہوں نے گورنر کی جانب سے اجلاس بلائے جانے کا عمل غیر آئینی قرار دیا۔
واضح رہے کہ اسمبلی اجلاس نہ ہونے کے باوجود مسلم لیگ ن نے آج پنجاب اسمبلی آنے اور احتجاج کا اعلان کررکھا ہے۔ دوسری جانب اسمبلی سیکرٹریٹ نے گورنر کے حکم پر اجلاس بلانے کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیا جب کہ اسپیکر نے اپنے طلب کردہ جاری اجلاس کو گزشتہ شب جمعہ تک ملتوی کردیا تھا۔
چیف وہپ پنجاب اسمبلی کے مطابق مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان آج پنجاب اسمبلی جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں آج سہ پہر 4 بجے گورنر کے نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی پہنچیں گی۔
خلیل طاہر سندھو کے مطابق حکومت نے اگر پنجاب اسمبلی کے دروازے بند کیے تو پھر وہیں اجلاس منعقد کریں گے۔ اگر حکومت نے اجلاس بلایا اور نہ ہی وزیر اعلیٰ نے اعتماد کا ووٹ لیا تو گورنر کے پاس اختیار ہے کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کے پاس اب ایک ہی آپشن ہے کہ وہ اعتماد کا ووٹ لیں وگرنہ آئینی طور پر اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے۔
یاد رہے کہ گورنر پنجاب نے آج بدھ کو پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے جب کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نےآج اجلاس نہ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اجلاس جمعہ کے روز تک ملتوی کر دیا تھا۔