کراچی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید ایس ایچ او سمیت 3 زخمی

ڈاکوؤں نے دو پولیس اہلکار، ایس ایچ او اور ایک راہ گیر کو زخمی کیا، پولیس


Sajid Rauf December 21, 2022
(فوٹو فائل)

شہر قائد کے علاقے کورنگی زمان ٹاؤن میں پولیس اورڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں پولیس ہیڈ کانسٹیبل شہید ہوگیا جبکہ احسن آباد میں ڈکیتی مزاحمت پر ایس ایچ او بن قاسم ٹاؤن سمیت 2 افراد ڈکیتوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی مہران ٹاؤن میں پولیس اور ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ پولیس نے تعاقب کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں دونوں ڈاکوؤں کو ہلاک کردیا ، پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ کورنگی مہران ٹاؤن میں پولیس مقابلے میں مارے جانے والے ڈاکو زمان ٹاؤن میں شہید ہونے والے ہیڈ کانسٹیبل منظورکے قتل میں ملوث ہیں، شہید اہلکار کےساتھ موجود دوسرے اہلکار نے ہلاک ملزمان کو شناخت کرلیا۔

اس حوالے سے ایس ایچ او زمان ٹاؤن ہمایو خان نے بتایا کہ شہید اہلکار کوبازو میں گولی لگی جو بازوں کو کراس کرتے ہوئے پولیس اہلکار کے دل تک پہنچ گئی تھی جس کے نتیجےمیں پولیس اہلکار زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا ،ایس ایس پی کورنگی ساجد سدوزئی بھی جائے وقوع پرپہنچے اور میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کورنگی سیکٹر اکیاون بی میں ایک جانب سے پولیس اہلکاراوردوسری جانب سے ڈاکو آرہے تھے پولیس نے انہیں مشکوک سمجھ کرروکنے کی کوشش کی توانھوں نے فائرنگ کردی فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اہلکارزخمی ہو گیا جبکہ مسلح ملزمان موقع پر سے فرارہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ مسلح ڈاکؤں نےمجموعی طور پر تین فائر کیے ہیں اورپولیس کو جائے وقوع سے تیس بور کے تین خول مل گئے ہیں جنہیں پولیس نے قبضے میں لیکر واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے اورفرارہونے والے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ناکہ بندی کرکے تلاش شروع کردی۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ڈاکوؤں نے مزید 2 نوجوانوں کی جانیں لے لیں

ادھرکورنگی صنعتی ایریا تھانے کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن ڈرائیونگ لائسنس برانچ کورنگی کے قریب پولیس اورڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 پولیس اہلکارزخمی ہوگئے جبکہ پولیس اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے 2 ڈکیت بھی ہلاک ہوگئے ،ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کوفوری طورپراسٹیڈیم روڈ پرواقع نجی اسپتال منتقل کردیاگیا جہاں پولیس اہلکاروں کی شناخت خان رازک اورساجد کے نام سے کی گئی ،زخمی پولیس اہلکاروں کی حالت خطرسے باہر بتائی جاتی ہے۔

دوسری جانب مقابلے میں مارے گئے ڈاکوؤں کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کردی گئیں۔ اس حوالے سے ایس ایچ او کورنگی صنعتی ایریا اورنگزیب خٹک نے بتایا کہ کورنگی کازوے روڈ پر پولیس نے موٹر سائیکل پرسوار 2 مسلح ملزمان کو روکنے کی کوشش کی تو مسلح ملزمان فرار ہونے لگے جس پر2 موٹرسائیکلوں پر سوار4 پولیس اہلکاروں نے ملزمان کا تعاقب شروع کردیا اس دوران مسلح ملزمان نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار خان رازک اور ساجد پیٹ اورران پرگولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے جبکہ دوسری موٹر سائیکل پر سوار پولیس اہلکاروں نے ڈاکوؤں کا تعاقب جاری رکھا جسے ہی مسلح ڈاکو مہران ٹاؤن میں داخل ہوئے تو ایک اور پولیس پارٹی بھی موقع پر پہنچ گئی اور ایک پلاٹ پر پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 ڈاکو موقع پر ہلاک ہو گئے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر این ای ڈی کا طالب علم جاں بحق

انھوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ڈاکوؤں کے قبضے سے 2 پستول ملی ہیں مقابلے میں ہلاک ہونے والے ایک ڈاکو کی شناخت امجد کے نام سے ہوئی ہے جبکہ دوسری ڈاکو کی تاحال شناخت ممکن نہیں ہوسکی ہے اس حوالے ان کا کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جا رہا ہے۔

بعدازاں ایس ایس پی کورنگی اور ایس ایچ او کے آئی اے کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورنگی مہران ٹاؤن میں پولیس مقابلے میں مارے جانے والے ڈاکو زمان ٹاؤن میں شہید ہونے والے ہیڈ کانسٹیبل منظور کے قتل میں ملوث ہیں۔

کورنگی مہران ٹاؤں پولیس مقابلے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پولیس اہلکار نے زخمی ہونے کے باوجود ملزمان کا تعاقب جاری رکھا, ملزمان نے پہلے کازوے روڈ پر پولیس اہکاروں پر فائرنگ کی، پولیس کی جوابی فائرنگ سے مسلح بھاگ کر گلی میں آئے اور پلاٹ میں چھپ گئے، پولیس اہلکار زخمی ہونے کے باوجود ملزمان کو تلاش کرتارہا، اہلکارکو ملزمان کی موجودگی کا احساس ہوا تو پلاٹ میں داخل ہوگیا۔ پلاٹ میں دونوں ڈاکو پولیس اہکاروں کی فائرنگ سے مارے گئے،

علاوہ ازیں سائٹ سپرہائی وے صنعتی ایریا تھانے کے علاقے احسن آباد سیکٹر سیون میں واقع اسٹیٹ ایجنسی میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر مسلح ملزمان فائرنگ سے ایس ایچ اوبن قاسم ٹاؤن ادریس بنگش اور ایک راہ گیر36 سالہ آصف ولد ابراہیم زخمی ہو گئے جبکہ مسلح ملزمان موقع پر سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ واقعے کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اورزخمی ہونے والے ایس ایچ او بن قاسم ٹاؤن اور راہ گیر کو فوری طور پر قریبی اسپتال اور بعدازاں اسٹیڈیم روڈ پرواقع نجی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کورنگی میں شہریوں کے تشدد سے ہلاک ڈاکو ضمانت پر باہر آیا تھا، پولیس

 

ایس ایچ او سائٹ سپرہائیوے صنعتی ایریا فیصل جعفری کے مطابق زخمی ایس ایچ او بن قاسم ٹاؤن ادریس بنگش اپنے ذاتی کام کے سلسلے میں احسن آباد میں واقع نجی اسٹیٹ ایجنسی میں آئے ہوئے تھے جہاں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کا واقعہ پیش آیا۔ ایک ملزم کو موقع پر ہی زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ دوسرے ملزم کو مبینہ پولیس مقابلے کے دوران زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔ جنہیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جن کی شناخت ندیم عرف طورخان اورذیشان حیدرآبادی کاکڑ کے ناموں سے کی گئی ہے،زخمی حالت میں گرفتار ملزمان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے جبکہ گرفتارملزمان کا کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جا رہا ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ احسن آباد میں اعجاز نامی پولیس افسر ایک اسپتال تعمیرکررہا تھا اورایس ایچ او بن قاسم ٹاؤن اس پولیس افسر سے ملاقات کرنے کے لیے احسن آباد آئے تھے لیکن پولیس افسر موجود نہیں تھا جس پر ایس ایچ او بن قاسم ٹاؤن اشرف نامی شخص کی اسٹیٹ ایجنسی میں بیٹھ گئے تھے جہاں یہ ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کا واقعہ پیش آیا۔

اسے بھی پڑھیں: کراچی کے شہری موبائل کیلئے ڈاکؤوں سے مزاحمت نہ کریں،کراچی پولیس چیف

زخمی ایس ایچ او بن قاسم ٹاؤن کی گاڑی کی ڈگی سے کئی پھلوں کی پیٹیاں بھی ملی ہیں،سائٹ سپرہائیوے تھانے کے علاقے فقیرہ گوٹھ بازار میں منشیات کے عادی افراد کے درمیان جھگڑے میں فائرنگ سے ایزی لوڈ کی دکان پر کھڑا 18 سالہ شہری شناخت طارق ولد محمد اسماعیل پاؤں پر گولی لگنے سے زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ منشیات کے عادی افراد موقع پرسے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی ایس ایچ او بن قاسم ٹاؤں ادریس بنگش نے پولیس کو بیان دیا ہےکہ وہ اپنے بیٹے کے میڈیکل یونیورسٹی میں ایڈیشن کے سلسلے میں پولیس افسر اعجاز کے پاس آئے تھے لیکن اعجاز موجود نہیں تھا اس لیے وہ انتظار میں ایک اسٹیٹ ایجنسی میں بیٹھ گیے تھے جہاں یہ واقعہ رونما ہوا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں