فیکٹری میں آگ شارٹ سرکٹ کا نتیجہ نہیں ابتدائی رپورٹ
3جنریٹر نصب کرنے کی اجازت تھی، فٹنس سرٹیفکیٹس جاری نہیں کیے گئے تھے
بلدیہ ٹائون کی فیکٹری میں لگنے والی آگ شارٹ سرکٹ کا نتیجہ نہیں ہے۔
اس ضمن میں الیکٹریکل انسپکٹر نے ابتدائی رپورٹ سیکریٹری پاور کو ارسال کردی الیکٹریکل انسپکٹر دیگر انجینئرز کے ہمراہ آج فیکٹری کا دورہ کریں گے جبکہ سیکریٹری محنت عارف الہٰی ، کمشنر سیسی دانش سعید ، ڈائریکٹر لیبر اعجاز بلوچ اور ایم ایس ولیکا اسپتال بھی متاثرہ فیکٹری کا دورہ کرکے رپورٹ مرتب کریں گے، دوسری جانب تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی رپورٹس اس ضمن میں قائم کیے گئے ٹریبونل کے حوالے کریں تاکہ ایک مجموعی رپورٹ منظر عام پر لائی جاسکے اور ذمے داری کا بھی تعین ہوسکے ۔
ذرائع کے مطابق الیکٹریکل انسپکٹر ii کراچی امجد مہیسر نے ابتدائی رپورٹ سیکریٹری پاور سہیل راجپوت کے حوالے کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں لگنے والی آگ شارٹ سرکٹ کا نتیجہ نہیں ہے جبکہ مذکورہ فیکٹری نے تین جنریٹر نصب کرنے کی اجازت حاصل کر رکھی تھی تاہم فٹنس سرٹیفکیٹس جاری نہیں کیے گئے تھے ۔ ذرائع کے مطابق سیکریٹری پاور نے الیکٹریکل انسپکٹر کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہفتہ (آج) کو خود متعلقہ حکام کے ہمراہ فیکٹری جاکر حقائق جاننے کی کوشش کریں اور فوری رپورٹ پیش کریں ۔
دوسری جانب گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر سیکریٹری محنت عارف الہیٰ ، کمشنر سیسی دانش سعید ، ڈائریکٹر محنت اعجاز بلوچ اور ایم ایس ولیکا اسپتال بھی ہفتہ (آج) کی صبح 9بجے متاثرہ فیکٹری کا دورہ کرکے صورت حال کا جائزہ لیں گے اور رپورٹ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کریں گے ۔ یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر دیوان محمد یوسف فاروقی نے الیکٹریکل انسپکشن اور لیبر انسپکیشن پر پابندی عائد کرائی تھی جس کی وجہ سے کسی بھی فیکٹری کا معائنہ مذکورہ دونوں محکمے گزشتہ 9 سال سے نہیں کر رہے ہیں۔
اس ضمن میں الیکٹریکل انسپکٹر نے ابتدائی رپورٹ سیکریٹری پاور کو ارسال کردی الیکٹریکل انسپکٹر دیگر انجینئرز کے ہمراہ آج فیکٹری کا دورہ کریں گے جبکہ سیکریٹری محنت عارف الہٰی ، کمشنر سیسی دانش سعید ، ڈائریکٹر لیبر اعجاز بلوچ اور ایم ایس ولیکا اسپتال بھی متاثرہ فیکٹری کا دورہ کرکے رپورٹ مرتب کریں گے، دوسری جانب تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی رپورٹس اس ضمن میں قائم کیے گئے ٹریبونل کے حوالے کریں تاکہ ایک مجموعی رپورٹ منظر عام پر لائی جاسکے اور ذمے داری کا بھی تعین ہوسکے ۔
ذرائع کے مطابق الیکٹریکل انسپکٹر ii کراچی امجد مہیسر نے ابتدائی رپورٹ سیکریٹری پاور سہیل راجپوت کے حوالے کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں لگنے والی آگ شارٹ سرکٹ کا نتیجہ نہیں ہے جبکہ مذکورہ فیکٹری نے تین جنریٹر نصب کرنے کی اجازت حاصل کر رکھی تھی تاہم فٹنس سرٹیفکیٹس جاری نہیں کیے گئے تھے ۔ ذرائع کے مطابق سیکریٹری پاور نے الیکٹریکل انسپکٹر کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہفتہ (آج) کو خود متعلقہ حکام کے ہمراہ فیکٹری جاکر حقائق جاننے کی کوشش کریں اور فوری رپورٹ پیش کریں ۔
دوسری جانب گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر سیکریٹری محنت عارف الہیٰ ، کمشنر سیسی دانش سعید ، ڈائریکٹر محنت اعجاز بلوچ اور ایم ایس ولیکا اسپتال بھی ہفتہ (آج) کی صبح 9بجے متاثرہ فیکٹری کا دورہ کرکے صورت حال کا جائزہ لیں گے اور رپورٹ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کریں گے ۔ یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر دیوان محمد یوسف فاروقی نے الیکٹریکل انسپکشن اور لیبر انسپکیشن پر پابندی عائد کرائی تھی جس کی وجہ سے کسی بھی فیکٹری کا معائنہ مذکورہ دونوں محکمے گزشتہ 9 سال سے نہیں کر رہے ہیں۔