نوجوان چھوٹے پیمانے پر کاروبار شروع کرکے اہل خانہ کی کفالت کرنے لگے

پاپڑ کی تیاری اورفروخت میں اضافہ، کاروبار سے 4 سے 5 ہزار افراد وابستہ ہیں، سیزن مارچ سے اکتوبر تک جاری رہتا ہے


عامر خان April 03, 2014
ایک شاہراہ پر نوجوان تھیلے میں رکھے پاپڑ فروخت کرنے کے لیے کھڑا ہے۔ فوٹو :عرفان علی/ایکسپریس

کراچی میں سرکاری اور نجی اداروں میں ملازمتیں نہ ملنے کی وجہ سے بے روزگار افراد کی بڑی تعداد نے اپنی مدد آپ کے تحت روزگار کے ذرائع تلاش کرنا شروع کردیے ہیں۔

مختلف افراد چھوٹے پیمانے پر کاروبار شروع کرکے اہل خانہ کی کفالت کر رہے ہیں،انھیں روزگار کے ذرائع میں سے ایک طریقہ روزگار پاپڑ فروخت کرنا بھی ہے، ایکسپریس نے کراچی میں پاپڑ فروخت کرنے والوں پر ایک سروے کیا،سروے کے دوران لیاقت آباد میں پاپڑ فروخت کرنے والے شخص جاوید اقبال نے بتایا کہ مہنگائی، بدامنی اوربے روزگاری نے غریب افراد سے ان کے جینے کا حق بھی چھین لیا،سرکاری اور نجی اداروں میں روزگار کے مواقع کم ہونے کے باعث متوسط طبقہ ازخود اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لیے چھوٹے پیمانے پر کاروبار شروع کرکے زندگی کی گاڑی کو آگے بڑھا رہا ہے،انھوں نے بتایا کہ پاپڑ فروخت کرنا انتہائی محنت طلب کام ہے، سارا دن پیدل گلی گلی گھوم کر پاپڑ فروخت کرتے ہیں، 14 گھنٹے کی سخت محنت کے بعد 300 سے 400 روپے کی آمدنی ہو جاتی ہے جس سے اپنے اہل خانہ کی کفالت کرتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ یہ ہوائی روزی ہے،اس میں روز کمانا اور روز کھانا ہوتا ہے ، پاپڑ بیچنے والوں میں 60 فیصد سرائیکی اور پنجابی کمیونٹی اور 40 فیصد اردو اور دیگر کمیونٹی کے لوگ شامل ہیں، پاپڑ کی فروخت کا کام سیزن کے تحت ہوتا ہے ،یہ سیزن مارچ میں شروع ہو جاتا ہے اور اکتوبر تک جاری رہتا ہے ، نومبر سے مارچ تک پاپڑ کی فروخت میں 60 فیصد کمی واقع ہو جاتی ہے،اس کام سے زیادہ تر اندرون ملک سے تعلق رکھنے والے لوگ وابستہ ہیں ،جو8مہینے کا سیزن کمانے ملک کے علاقوں خصوصاً جنوبی پنجاب سے کراچی آتے ہیں اور سیزن مکمل ہونے کے بعد واپس اپنے آبائی علاقوں میں جا کر محنت مزدوری کرتے ہیں ، انھوں نے بتایا کہ یہ کام 3ہزار روپے کے سرمائے سے شروع کیا جا سکتا ہے،اب پڑھے لکھے نوجوانوں کی بڑی تعداد بھی اس کام سے وابستہ ہورہی ہے، انھوں نے بتایا کہ اس پیشے سے 4 سے 5 ہزار لوگ وابستہ ہوں گے، پاپڑ لوگ گرمیوں میں زیادہ کھاتے ہیں کیونکہ یہ ٹھنڈے ہوتے ہیں، کراچی میں میمن گجراتی، کاٹھیا واڑی ، بلوچی اور اردو کمیونٹی کے لوگ پاپڑ بہت شوق سے کھاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں