پی اے سی کا آرمی چیف سے ڈی جی رینجرز اور آئی جی ایف سی کی شکایت کا فیصلہ
کمیٹی کا رینجرز کے پیراز پر اظہار تشویش، ڈی جی رینجرز کی غیر حاضری کے باعث رینجرز کے پیراز وصول کرنے سے انکار
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی ایف سی نارتھ کی اجلاس میں غیرحاضری پر ناراض ہوتے ہوئے آرمی چیف سے شکایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز، آئی جی ایف سی نارتھ کی عدم موجودگی پر کمیٹی نے اظہار ناراضی کیا۔
پی اے سی کمیٹی نے ڈی جی رینجرز کی غیر حاضری کے باعث رینجرز کے پیراز لینے سے انکار کردیا۔ چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ رینجرز کے پیراز انتہائی تشویش والے ہیں لیکن ڈی جی رینجرز نہیں آئے، ڈی جی رینجرز، آئی جی ایف سی نارتھ کی غیر حاضری پر آرمی چیف کو آگاہ کیا جائے۔
پی اے سی (پبلک اکاؤنٹس کمیٹی) کی جانب سے سیکریٹری داخلہ پر بھی اظہار ناراضی کرتے ہوئے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا۔
دریں اثنا اجلاس میں پاک افغان سرحد پر کشیدگی، فائرنگ اور افغان فورسز کی گولہ باری سے پاکستانیوں کی شہادت کے معاملات بھی زیر بحث آئے۔
امریکا افغانستان میں 95 ہزار جدید ترین بندوقیں چھوڑ گیا یہ بندوقیں ٹی ٹی پی تک کیسے پہنچیں؟مشاہد حسین
کمیٹی کے رکن مشاہد حسین سید نے کہا کہ امریکا افغانستان میں 95 ہزار جدید ترین بندوقیں چھوڑ گیا، امریکا کی افغانستان میں چھوڑی گئی جدید بندوقیں ٹی ٹی پی تک کیسے پہنچیں؟ یہ گنز نائٹ ویژن بھی رکھتی ہیں۔
ایک سابق افسر نے افغانستان جا کر طالبان کے ساتھ چائے پی اور تصاویر بنوائیں، ہماری پالیسی ایک کیوں نہیں؟ روحیل اصغر
رکن شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ یہ جدید گنز بنوں میں ہماری وردیوں کو خون میں رنگ گئیں، ہماری ایک پالیسی کیوں نہیں رہتی؟ ایک سابق افسر افغانستان جا کر طالبان کے ساتھ چائے پیتے اور تصویریں بنواتے ہیں۔
اسلام آباد میں ڈومیسائل کے عوض 200 کے بجائے 500 لینے پر کارروائی کی ہدایت
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اسلام آباد کے شہریوں سے زائد ڈومیسائل فیس لینے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ شہریوں سے 200 کے بجائے 500 روپے فیس لی گئی جس پر چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ غیرقانونی کام کرنے والوں کا تعین کیوں نہ ہوسکا؟
چیف کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ یہ غلط فیصلہ ہے لیکن یہ پیسے سہولت سینٹر کو چلانے کے لیے وصول کیے گئے، انکوائری آفیسر نے یہ رقم ریگولرائز کرنے کی سفارش کی ہے۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ہمیں قانون کو دیکھنا ہے یہ بتائیں غلط کام کیوں ہوا؟ بعدا زاں چیئرمین پی اے سی نے غیر قانونی کام کرنے والوں کا تعین کرکے ان کے خلاف کارروائی کی ہدایت جاری کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز، آئی جی ایف سی نارتھ کی عدم موجودگی پر کمیٹی نے اظہار ناراضی کیا۔
پی اے سی کمیٹی نے ڈی جی رینجرز کی غیر حاضری کے باعث رینجرز کے پیراز لینے سے انکار کردیا۔ چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ رینجرز کے پیراز انتہائی تشویش والے ہیں لیکن ڈی جی رینجرز نہیں آئے، ڈی جی رینجرز، آئی جی ایف سی نارتھ کی غیر حاضری پر آرمی چیف کو آگاہ کیا جائے۔
پی اے سی (پبلک اکاؤنٹس کمیٹی) کی جانب سے سیکریٹری داخلہ پر بھی اظہار ناراضی کرتے ہوئے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا۔
دریں اثنا اجلاس میں پاک افغان سرحد پر کشیدگی، فائرنگ اور افغان فورسز کی گولہ باری سے پاکستانیوں کی شہادت کے معاملات بھی زیر بحث آئے۔
امریکا افغانستان میں 95 ہزار جدید ترین بندوقیں چھوڑ گیا یہ بندوقیں ٹی ٹی پی تک کیسے پہنچیں؟مشاہد حسین
کمیٹی کے رکن مشاہد حسین سید نے کہا کہ امریکا افغانستان میں 95 ہزار جدید ترین بندوقیں چھوڑ گیا، امریکا کی افغانستان میں چھوڑی گئی جدید بندوقیں ٹی ٹی پی تک کیسے پہنچیں؟ یہ گنز نائٹ ویژن بھی رکھتی ہیں۔
ایک سابق افسر نے افغانستان جا کر طالبان کے ساتھ چائے پی اور تصاویر بنوائیں، ہماری پالیسی ایک کیوں نہیں؟ روحیل اصغر
رکن شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ یہ جدید گنز بنوں میں ہماری وردیوں کو خون میں رنگ گئیں، ہماری ایک پالیسی کیوں نہیں رہتی؟ ایک سابق افسر افغانستان جا کر طالبان کے ساتھ چائے پیتے اور تصویریں بنواتے ہیں۔
اسلام آباد میں ڈومیسائل کے عوض 200 کے بجائے 500 لینے پر کارروائی کی ہدایت
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اسلام آباد کے شہریوں سے زائد ڈومیسائل فیس لینے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ شہریوں سے 200 کے بجائے 500 روپے فیس لی گئی جس پر چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ غیرقانونی کام کرنے والوں کا تعین کیوں نہ ہوسکا؟
چیف کمشنر اسلام آباد نے کہا کہ یہ غلط فیصلہ ہے لیکن یہ پیسے سہولت سینٹر کو چلانے کے لیے وصول کیے گئے، انکوائری آفیسر نے یہ رقم ریگولرائز کرنے کی سفارش کی ہے۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ہمیں قانون کو دیکھنا ہے یہ بتائیں غلط کام کیوں ہوا؟ بعدا زاں چیئرمین پی اے سی نے غیر قانونی کام کرنے والوں کا تعین کرکے ان کے خلاف کارروائی کی ہدایت جاری کردی۔