سابق آرمی چیف کے اہل خانہ کا ٹیکس ڈیٹا لیک کرنے پر ایف بی آر کے تین افسران گرفتار
ملزمان کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا
سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خاندان کا ٹیکس ریکارڈ لیک کرنے پر ایف بی آر کے تین افسران کو گرفتار کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن نے ریجنل ٹیکس آفس لاہورکے تین افسران کو گرفتار کیا، جن میں 2 سپریٹنڈنٹس ارشد قریشی، شاہد نیاز ایک اپر ڈویژن کلرک عدیل اشرف شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق تینوں افسران کو محکمانہ انکوائری میں قصوروار ثابت ہونے پر اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان کے زیر استعمال موبائل فونز،دس سے زائد کمپیوٹرز قبضہ میں لے لیے گئے جنہیں فرانزک کیلیے لیبارٹری بھیجا جارہا ہے۔
ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزمان سے ایف آئی اے کی اعلی سطح پر بنائی جانے والی ٹیم تفتیش کر رہی ہے، ایف بی آر کی درخواست پر ملزمان کے خلاف باقاعدہ طور پر ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
دوسری جانب ایف آئی اے نے گرفتار ملزمان کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے سامنے پیش کر کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم شہزاد نیاز ، ارشد علی اور عدیل اشرف جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کو ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
ملزمان کے وکلا اور تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔ جہاں ایف آئی اے نے سیشن جج سے ملزمان سے پانچ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ شریکِ ملزمان نے ایف بی آر کا ریکارڈ صحافی کو فروخت کیا، عدالت نے تینوں ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر کے ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
ایکسپریس نیوز کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن نے ریجنل ٹیکس آفس لاہورکے تین افسران کو گرفتار کیا، جن میں 2 سپریٹنڈنٹس ارشد قریشی، شاہد نیاز ایک اپر ڈویژن کلرک عدیل اشرف شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق تینوں افسران کو محکمانہ انکوائری میں قصوروار ثابت ہونے پر اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان کے زیر استعمال موبائل فونز،دس سے زائد کمپیوٹرز قبضہ میں لے لیے گئے جنہیں فرانزک کیلیے لیبارٹری بھیجا جارہا ہے۔
ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزمان سے ایف آئی اے کی اعلی سطح پر بنائی جانے والی ٹیم تفتیش کر رہی ہے، ایف بی آر کی درخواست پر ملزمان کے خلاف باقاعدہ طور پر ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
دوسری جانب ایف آئی اے نے گرفتار ملزمان کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے سامنے پیش کر کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم شہزاد نیاز ، ارشد علی اور عدیل اشرف جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کو ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
ملزمان کے وکلا اور تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔ جہاں ایف آئی اے نے سیشن جج سے ملزمان سے پانچ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ شریکِ ملزمان نے ایف بی آر کا ریکارڈ صحافی کو فروخت کیا، عدالت نے تینوں ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر کے ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔