
فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان کی جانب لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم پر پابندی اور کالج و یونیورسٹیز بند کرنے کے فیصلے کیخلاف خواتین نے کابل میں احتجاج کیا۔
احتجاجی خواتین نے امارات اسلامیہ حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ تعلیم کو بنیادی حقوق قرار دیا اور اس کو بحال کرنے کا پُروز مطالبہ کیا۔
The #OIC, though still committed to its engagement policy with the de facto administration, cannot but denounce the decision, calling on #Kabul authorities to reverse it for the sake of maintaining consistency between their promises and actual decisions. #OIC4Afg
- OIC (@OIC_OCI) December 21, 2022
خواتین کا کہنا تھا کہ 'طالبان کے لڑکیوں کو تعلیمی اداروں سے نکالنے پر ہماری مدد کریں اور حقوق دلوانے میں ہماری مدد کریں'۔
دوسری جانب یہ بھی اطلاع آئی کہ احتجاجی مظاہرین کو خواتین پولیس نے منتشر کیا اور موقع سے ایک درجن سے زائد خواتین کو گرفتار کیا جن میں سے دو کو کچھ وقت کے بعد رہا کردیا گیا۔
اُدھر اسلامی تعاون تنظیم اور اسلامی ممالک نے بھی طالبان حکومت کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔