عمر رسیدہ افراد احساسِ حاکمیت کے لیے مزاحمتی رویہ اختیار کر لیتے ہیں

انتہائی عمر رسیدہ افراد سے کیےگئے انٹرویو میں معلوم ہوا کہ بڑھاپے میں مثبت زندگی کےلیے اہم عوامل کونسے ہوسکتے ہیں


ویب ڈیسک December 24, 2022

اب تک تو صرف بچے ہی اپنی بات منوانے کے لیے بڑوں کو سرنگوں کرتے تھے لیکن ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ بہت عمر رسیدہ افراد بھی معاملات پر اپنی گرفت کے احساس کے لیے مزاحمتی رویہ اختیار کر لیتے ہیں۔

یونیورسٹی آف یارک اور نیو کاسل یونیورسٹی کے محققین نے 90 کی دہائی میں موجود افراد کے ایک گروپ کا انٹرویو لیا تاکہ یہ جانچا جاسکے کہ بڑھاپے میں زندگی کو مثبت رکھنے کے لیے اہم عوامل کونسے ہوسکتے ہیں۔

تحقیق میں ایسے کچھ عوامل سامنے آئے جو ان بوڑھے افراد کو مثبت زندگی گزارنے پر کاربند رکھے ہوئے تھے۔

مجموعی طور پر ان بوڑھے افراد کے بڑھاپے میں خوش ہونے کی وجوہات ان کی ماضی کی کامیابیاں، صحت کی ضروریات پورا کرنے کی صلاحیت اور معقول انداز میں پیش ہونے پر مشتمل تھیں۔

البتہ، بوڑھے افراد کو خوش رکھنے میں سب سے اہم چیز ان کی حاکمیت کے احساس کا برقرار رہنا تھا جس میں ان لوگوں کے خلاف بھی مزاحمت شامل ہے جو ان عمر رسیدہ افراد کی مدد کرنا چاہتے تھے۔

ان معمولی سے مزاحمتی افعال میں دیکھ بھال کرنے والوں کو کام کرنے کا ڈھنگ بتانا، دوا کھانے سے انکار کرنا اور مستقبل کے متعلق منصوبہ بندی نہ کرنا وغیرہ شامل ہیں۔

تحقیق میں محققین نے 97 سے 99 سال کے درمیان 23 افراد کا انٹرویو لیا۔ جس کا مرکز ان کے معاشرے کے عمر رسیدہ افراد ہونے کے فوائد و نقصانات سے تھا اور انٹرویو میں ان کو ان کی انفرادی زندگی کے حساب سے دیکھا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں