برطانیہ میں سزا یافتہ منشیات فروش کراچی سے گرفتار
وزارت داخلہ کے افسر نے جعلسازی کے ذریعے رہائی دلوائی تھی،اسے بھی گرفتار کرلیا گیا
ایف آئی اے کراچی نے برطانوی عدالت سے سزایافتہ منشیات فروش کو گرفتار کرکے ایف آئی اے اسلام آباد کے حوالے کردیا ہے۔
راجا اسد جاوید اختر کو برطانوی عدالت نے 25 سال قید کی سزا سنائی تھی، مجرم کوتحویل مجرمان کے معاہدے کے تحت سنٹرل جیل کراچی منتقل کیا گیا تاہم وہ وفاقی وزارت داخلہ کے سیکشن افسر کی ملی بھگت سے چند ماہ بعد ہی رہائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا، ایف آئی اے اسلام آباد نے سیکشن افسر کوگرفتار کرکے جعلسازی کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی عدالت نے منشیات فروشی اور اسمگلنگ کے الزام میں پاکستانی شہری راجہ اسد جاوید اختر کو 2004 میں 25 سال قید کی سزا سنائی تھیدونوں ممالک کے مابین تحویل مجرمان کے معاہدے کے تحت راجا اسد جاوید اختر کو 6 سال بعد 2010 میں کراچی کی سنٹرل جیل منتقل کیا گیا جہاں اس نے اپنی باقی ماندہ 19 سال کی سزا مکمل کرنا تھی۔
تاہم وفاقی وزارت داخلہ کے سیکشن افسر علی محمد کی ملی بھگت سے وزارت داخلہ کے جعلی خطوط کے ذریعے مجرم کوچند ماہ بعد ہی سینٹرل جیل کراچی سے رہا کردیا گیا، ذرائع کے مطابق برطانوی پولیس کی جانب سے چند ماہ قبل منشیات فروشوں کا ایک اورگروہ گرفتار کیا گیا تو انھوں نے انکشاف کیا کہ انھیں منشیات کی فراہمی پاکستان میں موجود ایک اسمگلر راجا اسد جاوید اختر کی جانب سے کی جاتی ہے، برطانوی پولیس نے جب اس سلسلے میں پاکستانی حکام سے رابطہ کیا تو انکشاف ہوا کہ ملزم تو تقریبا 3 سال قبل رہائی حاصل کرچکا ہے جبکہ قوانین کے مطابق بیرون ملک سزا یافتہ ملزم کی سزا میں تخفیف نہیں کی جاسکتی۔
اس سلسلے میں تحقیقات کی گئی تو سیکشن افسر کی جعلسازی کا بھانڈا پھوٹگیا، وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے اسلام آباد نے فوری طور پر سیکشن افسر علی محمد کو گرفتار کرلیا اور مجرم کی گرفتاری کیلیے ایف آئی اے کراچی سے مدد طلب کی ، ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کراچی نے بدھ کومجرم کو ایک فائیو اسٹار ہوٹل کی لابی سے گرفتار کرکے ایف آئی اے اسلام آباد کو آگاہ کیا اور ایک خصوصی ٹیم راجا اسد جاوید کو لے کر اسلام آباد روانہ ہوگئی ، ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے نے محکمہ داخلہ سندھ سے بھی مجرم کی پاکستانی منتقلی اور رہائی کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ سیکشن افسر علی محمد نے جعلسازی کامیاب ہونے کے بعد راجا اسد جاوید کی فائل غائب کردی تھی جس کی وجہ سے ایف آئی اے حکام کو تحقیقات میں مشکلات کاسامنا ہے۔
راجا اسد جاوید اختر کو برطانوی عدالت نے 25 سال قید کی سزا سنائی تھی، مجرم کوتحویل مجرمان کے معاہدے کے تحت سنٹرل جیل کراچی منتقل کیا گیا تاہم وہ وفاقی وزارت داخلہ کے سیکشن افسر کی ملی بھگت سے چند ماہ بعد ہی رہائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا، ایف آئی اے اسلام آباد نے سیکشن افسر کوگرفتار کرکے جعلسازی کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی عدالت نے منشیات فروشی اور اسمگلنگ کے الزام میں پاکستانی شہری راجہ اسد جاوید اختر کو 2004 میں 25 سال قید کی سزا سنائی تھیدونوں ممالک کے مابین تحویل مجرمان کے معاہدے کے تحت راجا اسد جاوید اختر کو 6 سال بعد 2010 میں کراچی کی سنٹرل جیل منتقل کیا گیا جہاں اس نے اپنی باقی ماندہ 19 سال کی سزا مکمل کرنا تھی۔
تاہم وفاقی وزارت داخلہ کے سیکشن افسر علی محمد کی ملی بھگت سے وزارت داخلہ کے جعلی خطوط کے ذریعے مجرم کوچند ماہ بعد ہی سینٹرل جیل کراچی سے رہا کردیا گیا، ذرائع کے مطابق برطانوی پولیس کی جانب سے چند ماہ قبل منشیات فروشوں کا ایک اورگروہ گرفتار کیا گیا تو انھوں نے انکشاف کیا کہ انھیں منشیات کی فراہمی پاکستان میں موجود ایک اسمگلر راجا اسد جاوید اختر کی جانب سے کی جاتی ہے، برطانوی پولیس نے جب اس سلسلے میں پاکستانی حکام سے رابطہ کیا تو انکشاف ہوا کہ ملزم تو تقریبا 3 سال قبل رہائی حاصل کرچکا ہے جبکہ قوانین کے مطابق بیرون ملک سزا یافتہ ملزم کی سزا میں تخفیف نہیں کی جاسکتی۔
اس سلسلے میں تحقیقات کی گئی تو سیکشن افسر کی جعلسازی کا بھانڈا پھوٹگیا، وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے اسلام آباد نے فوری طور پر سیکشن افسر علی محمد کو گرفتار کرلیا اور مجرم کی گرفتاری کیلیے ایف آئی اے کراچی سے مدد طلب کی ، ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کراچی نے بدھ کومجرم کو ایک فائیو اسٹار ہوٹل کی لابی سے گرفتار کرکے ایف آئی اے اسلام آباد کو آگاہ کیا اور ایک خصوصی ٹیم راجا اسد جاوید کو لے کر اسلام آباد روانہ ہوگئی ، ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے نے محکمہ داخلہ سندھ سے بھی مجرم کی پاکستانی منتقلی اور رہائی کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ سیکشن افسر علی محمد نے جعلسازی کامیاب ہونے کے بعد راجا اسد جاوید کی فائل غائب کردی تھی جس کی وجہ سے ایف آئی اے حکام کو تحقیقات میں مشکلات کاسامنا ہے۔