اسلام آباد میں خودکش کار بم دھماکے میں پولیس اہلکار شہید 10 زخمی

سیکٹر آئی 10 میں ہونے والے دھماکے کی ایف آئی آر قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت تھانہ سبزی میں درج


ویب ڈیسک December 23, 2022
دھماکا بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا، چھوٹی تصویر شہید اہلکار ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کی ہے

وفاقی دارالحکومت کے علاقے سیکٹر آئی 10 میں بیرونی روڈ پر گاڑی میں خود کش دھماکا ہوا جس میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ10 زخمی ہوئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق اہل کاروں نے ایک ٹیکسی کو روکا اور تلاشی کی تو دھماکا ہوگیا۔ دھماکے میں ایک پولیس اہل کار سمیت 2 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 5 اہل کار زخمی ہوئے ہیں، جنہیں پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

جاں بحق اہل کار کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کے نام سے ہوئی ہے جب کہ زخمیوں میں اہل کار محمد حنیف، محمد یوسف اور محمد بلال شامل ہیں۔ دھماکے میں 2 شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق گاڑی میں موجود شخص بھی ہلاک ہوگیا۔ گاڑی میں دھماکا بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا، جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور غیر متعلقہ گاڑیوں کی نقل و حرکت روک دی گئی ہے۔

دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی ٹیمیں جائے وقوع پہنچ گئے جب کہ ملحقہ علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

2 لاشیں اور 10 زخمی اسپتال منتقل کیے گئے، ڈائریکٹر پمز

دریں اثنا ڈائریکٹر پمز خالد محسود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہنگامی صورت حال میں زخمیوں کی جان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اب تک 10 زخمی ہمارے پاس لائے گئے ہیں جب کہ 2 افراد کی لاشیں اسپتال منتقل کی گئی ہیں، جن میں ایک پولیس اہلکار اور ایک عام شہری کی لاش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کا عمل بعد میں دیکھیں گے۔

مزید پڑھیں: بارود بھری گاڑی ہائی ویلیو ٹارگٹ کو نشانہ بنانے کیلیے بھیجی گئی، وزیرداخلہ

بعد ازاں پمز اسپتال کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق دھماکے میں پولیس اہل کار سمیت 2 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے، جن میں 45 سالہ اہل کار محمد یوسف، 28 سالہ محبوب، 45 سالہ محمد حنیف، 51 سالہ رضا حسین شامل ہیں جب کہ عام شہریوں میں 26 سالہ نوید، 20 سالہ انعام، 24 سالہ محمد اشعر اور 18 سالہ عثمان شامل ہیں۔ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے شہری کی شناخت نہیں ہو سکی۔

دھماکے میں استعمال ہونیوالی گاڑی کی تفصیلات

ذرائع کے مطابق دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی تفصیلات سکیورٹی اداروں نے حاصل کرلی ہے، جس کے مطابق گاڑی کی نمبر پلیٹ ایل ای آئی 7793 ہے، جو کہ مہران گاڑی کا ماڈل 89 تھا۔ گاڑی آخری مرتبہ 2017ء میں چکوال کے سجاد نامی شہری کے نام پر ہوئی۔

وزیراعظم نے رپورٹ طلب کرلی

وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 فور میں خود کش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعظم نے واقعے میں شہید ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے اپنے لہو کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کو روکا۔قوم اپنے بہادروں کو سلام پیش کرتی ہے ۔

راولپنڈی میں سکیورٹی ہائی الرٹ

دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں دھماکے کے بعد ضلع راولپنڈی میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ اسلام آباد کے جڑواں شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی ناکا بندی کرکے حکام نے نماز جمعہ کے اجتماعات کو سخت سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امن و امان کا خدشہ، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ

ترجمان اسلام آباد کیپٹل پولیس کے مطابق بروقت کارروائی سے شہر دہشت گردی کے بڑے حملے سے محفوظ رہ گیا۔ شہدا اور زخمی جوانوں کو قوم کی جانب سے سلام پیش کرتے ہیں۔ دہشت گرد کچھ عرصے سے پولیس کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوصلے کو شکست دے سکیں۔ دہشت گرد پولیس اور عوام پر حملہ کرنے کی غرض سے گنجان آباد علاقے میں دھماکا کرنا چاہتے تھے۔

اسلام آباد میں پندرہ روز کیلیے دفعہ ایک سو چوالیس نافذ

ڈپٹی کمشنر نے امن و امان برقرار رکھنے اور ممکنہ حملوں کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد میں آئندہ پندرہ روز کے لیے دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی جو فوری طور پر نافذ العمل ہوگی۔

مقدمہ درج

اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 میں ہونے والے دھماکے کی ایف آئی آر تھانہ سبزی کے ایس ایچ او کی مدعیت میں دہشت گردی اور قتل کی دفعات کے تحت درج کرلی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں