حکومت کا مشرف کو باہر جانیکی اجازت نہ دینے کے اقدام سے سیاسی فائدہ حاصل کرنیکا فیصلہ
وزیر اعظم کی خواجہ سعید رفیق، خواجہ محمد آصف اوراحسن اقبال کو ٹیلی ویژن چینلز کیلیے ہر وقت دستیاب رہنے کی ہدایت۔
لاہور:
مسلم لیگ (ن) کے حد درجہ ذمے دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف اور ان کی حکومتی ٹیم نے باہم مشاورت سے فیصلہ کیا ہے کہ پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نہ نکالنے کے حکومتی فیصلے اور اصولی موقف کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کیلیے سرکاری اور نجی ٹیلی ویژن چینلز پرہونیوالے ٹاک شوزکازیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اطلاعات سے متعلق اپنے دست راست کو ہدایت کی ہے کہ وہ خواجہ سعید رفیق، خواجہ محمد آصف اوراحسن اقبال کواس سلسلے میں ٹیلی ویژن چینلزکے اینکر پرسنزکیلیے ہر وقت دستیاب رہنے کا کہہ دیں ۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پرویز مشرف کی قانونی و سیاسی ٹیم کی کسی بھی سیاسی آئینی و قانونی چال کو بروقت کائونٹر کرنے کیلیے وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید اس اونٹ کے کسی حتمی کروٹ بیٹھنے تک24/7 کی بنیاد پر فعال رابطہ کاراور ترجمان کا کردار ادا کرینگے۔ مسلم لیگی قیادت میں اس بات پر اتفاق پایا گیا ہے کہ پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا مشکل فیصلہ کرنے کے بعد اب اس سے بھرپورسیاسی فائدہ بھی اٹھایا جائے اور عوام کو باور بھی کرایا جائے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور حکومت قانون کا احترام کرتی ہے اور مشرف کے معاملے پر آئینی و قانونی تقاضے پورے کرنے کے اصولی موقف پر قائم ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے حد درجہ ذمے دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف اور ان کی حکومتی ٹیم نے باہم مشاورت سے فیصلہ کیا ہے کہ پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نہ نکالنے کے حکومتی فیصلے اور اصولی موقف کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کیلیے سرکاری اور نجی ٹیلی ویژن چینلز پرہونیوالے ٹاک شوزکازیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اطلاعات سے متعلق اپنے دست راست کو ہدایت کی ہے کہ وہ خواجہ سعید رفیق، خواجہ محمد آصف اوراحسن اقبال کواس سلسلے میں ٹیلی ویژن چینلزکے اینکر پرسنزکیلیے ہر وقت دستیاب رہنے کا کہہ دیں ۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پرویز مشرف کی قانونی و سیاسی ٹیم کی کسی بھی سیاسی آئینی و قانونی چال کو بروقت کائونٹر کرنے کیلیے وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید اس اونٹ کے کسی حتمی کروٹ بیٹھنے تک24/7 کی بنیاد پر فعال رابطہ کاراور ترجمان کا کردار ادا کرینگے۔ مسلم لیگی قیادت میں اس بات پر اتفاق پایا گیا ہے کہ پرویزمشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا مشکل فیصلہ کرنے کے بعد اب اس سے بھرپورسیاسی فائدہ بھی اٹھایا جائے اور عوام کو باور بھی کرایا جائے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور حکومت قانون کا احترام کرتی ہے اور مشرف کے معاملے پر آئینی و قانونی تقاضے پورے کرنے کے اصولی موقف پر قائم ہے۔