عدالت نے ان کوکچھ دن کیلیے ’لائف سیونگ انجیکشن‘ دیا ہے اعظم نذیر تارڑ

عدالت نے گورنر کے اقدام کو غیرآئینی نہیں کہا بلکہ باور کروایا کہ گورنر کا اقدام آئینی ہے، وزیر قانون


ویب ڈیسک December 23, 2022
فوٹو: فائل

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں باور کروایا ہے کہ گورنر کا اقدام آئینی تھا، اخلاقی طور پر اسمبلی وہی وزیراعلیٰ تحلیل کرے گا جس کو اکثریت حاصل ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پرویزالہٰی اعتماد کا ووٹ نہیں لیناچاہتے کیونکہ اُن کے پاس 186 ووٹ نہیں ہیں، آج ملک کےلیے بھاری دن تھا،عدالت کاحکم پڑھے بغیرکوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ عدالت کی طرف سے بارہا باورکرایا گیا یہ گورنرکا آئینی حق ہے،اخلاقی طورپراسمبلی وہی وزیراعلیٰ توڑے گاجس کی اکثریت ہے، یہ بات تو طے ہے وزیراعلیٰ کے پاس اکثریت نہیں ہے، عدالت نےآج کہیں نہیں کہا گورنرنے غیرآئینی کام کیا ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ عدالت نے ان کوکچھ دن کے لیےلائف سیونگ (زندگی بچانے کا) انجکشن دیا ہے، گورنر کا اختیار ہے کہ وزیراعلیٰ کوعدم اعتماد کے ووٹ کا کہے اور وزیراعلیٰ بھی اس حکم کو ماننے کا پابند ہے، انہوں نے خود کہا ہمیں ٹائم بہت کم ملا ہے۔

مزید پڑھیں: اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ حتمی ہے، عمران خان کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد ہو گا، پرویز الہیٰ

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ عدالت نے پرویزالہٰی کو 11جنوری تک اسمبلی توڑنےسے روک دیا، آج توسبطین خان نےاجلاس بھی بلایا ہوا تھا، 186 بندے پرویزالہٰی کے حق میں ہاتھ کھڑے کردیتے تو سب غیرضروری ہوجانا تھا۔

دوسری جانب نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عدالت نے پرویز الٰہی کو عبوری ریلیف دیا اور پابند کیا ہے کہ وہ کوئی غیر آئینی قدم نہیں اٹھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ نے پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر بحال کردیا

 

انہوں نے کہا کہ 11 جنوری سے عدالت دونوں فریقین کو سن کر فیصلہ دے گی، مجھے یقین ہے عدالتی فیصلے پر پرویز الہیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا، اب یہ اُن کی مرضی ہے کہ اسمبلی کو جاری رکھیں یا پھر توڑ دیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں