القاعدہ نے اپنے ’مقتول‘ امیر ایمن الظواہری کی ویڈیو جاری کردی
امریکا نے رواں برس اگست میں ڈرون حملے میں ایمن الظواہری کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا
امریکا نے حال ہی میں کابل میں ایک ڈرون حملے میں اایمن الظواہری کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم اب القاعدہ نے اپنے امیر کا ویڈیو بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق القاعدہ نے 35 منٹ کی ریکارڈنگ پر مشتمل ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں ایمن الظواہری گفتگو کر رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں تاریخ درج نہیں اور نہ ریکارڈنگ کے مقام کا بتایا گیا ہے۔
بیان سے بھی تعین نہیں ہو پا رہا کہ ایمن الظواہری نے یہ بیان کب ریکارڈ کرایا ہے۔ خیال رہے کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں امریکی کماڈوز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد 2011 سے ایمن الظواہری ہی داعش کے امیر تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کابل میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک
یوں تو القاعدہ کے امیر ایمن الظواہری کی ہلاکت کی افواہیں کافی بار زیر گردش رہی ہیں تاہم سب سے زیادہ مستند خبر اگست 2022 میں آئی جب امریکا نے دعویٰ کیا کہ کابل کے ایک گھر کی بالکونی میں کھڑے ایمن الظواہری کو ڈرون مار کر ہلاک کردیا گیا۔
امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ داعش کے امیر اس گھر میں حال ہی میں منتقل ہوئے تھے جو اس سے قبل کسی سفارت کار کے زیر استعمال تھا۔ ایمن الظواہری کی معمولات کی نگرانی میں انکشاف ہوا تھا کہ وہ وقفے وقفے سے بالکونی میں تازہ ہوا کا مزہ لینے آتے تھے۔
امریکی ڈرون میں حملے میں کسی اور شخص کو نقصان نہیں پہنچا تھا اور امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایمن الظواہری کی ہلاکت کے بعد طالبان نے داعش کے امیر کے اہل خانہ کو کسی اور مقام پر منتقل کیا۔
واضح رہے کہ امریکا کے ایمن الظواہری کی ہلاکت کے دعوے کے باوجود تاحال داعش نے اپنے نئے سربراہ کا اعلان نہیں کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق القاعدہ نے 35 منٹ کی ریکارڈنگ پر مشتمل ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں ایمن الظواہری گفتگو کر رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں تاریخ درج نہیں اور نہ ریکارڈنگ کے مقام کا بتایا گیا ہے۔
بیان سے بھی تعین نہیں ہو پا رہا کہ ایمن الظواہری نے یہ بیان کب ریکارڈ کرایا ہے۔ خیال رہے کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں امریکی کماڈوز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد 2011 سے ایمن الظواہری ہی داعش کے امیر تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کابل میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک
یوں تو القاعدہ کے امیر ایمن الظواہری کی ہلاکت کی افواہیں کافی بار زیر گردش رہی ہیں تاہم سب سے زیادہ مستند خبر اگست 2022 میں آئی جب امریکا نے دعویٰ کیا کہ کابل کے ایک گھر کی بالکونی میں کھڑے ایمن الظواہری کو ڈرون مار کر ہلاک کردیا گیا۔
امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ داعش کے امیر اس گھر میں حال ہی میں منتقل ہوئے تھے جو اس سے قبل کسی سفارت کار کے زیر استعمال تھا۔ ایمن الظواہری کی معمولات کی نگرانی میں انکشاف ہوا تھا کہ وہ وقفے وقفے سے بالکونی میں تازہ ہوا کا مزہ لینے آتے تھے۔
امریکی ڈرون میں حملے میں کسی اور شخص کو نقصان نہیں پہنچا تھا اور امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ ایمن الظواہری کی ہلاکت کے بعد طالبان نے داعش کے امیر کے اہل خانہ کو کسی اور مقام پر منتقل کیا۔
واضح رہے کہ امریکا کے ایمن الظواہری کی ہلاکت کے دعوے کے باوجود تاحال داعش نے اپنے نئے سربراہ کا اعلان نہیں کیا ہے۔