
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت معاشی امور کی طرف سے لاگئی جانے والی پابندی کا اطلاق افغانستان میں کام کرنے والی 180بین الاقوامی اور مقامی فلاحی تنظیموں پر ہوگا تاہم اقوام متحدہ کے زیر انتظام کام کرنے والی این جی اوز ان میں شامل نہیں۔
وازرت معاشی امور کی طرف سے جاری حکم نامہ میں ابتدائی طور پر تمام این جی اوز میں خدمات انجام دینے والی خواتین کو کام سے روک دیا گیا ہے۔
https://twitter.com/PublicAfghan/status/1606655169210421248?s=20&t=y5zc0tJhWi1yDOdKzo_3ew
طالبان حکومت کی طرف سے خواتین کے متعلق نیا بیان حال ہی میڈیکل کالجز میں زیر تعلیم طالبات کا تدریسی عمل معطل کرنے کے بعد سامناے آیا۔
وزارت معاشی امور کے ترجمان عبالرحمان حبیب کے مطابق ابتدئی طور پر این جی اوز میں کام کرنے والی خواتین کے کام کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ قوانین پر عملدر آمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
حکومت کی طرف سے جاری ہدایات میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کے عملدر آمد نا کرنے کی صورت میں متعلق این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی۔
ترجمان کے مطابق پابندی کا اطلاق افغانستان میں کام کرنے والی 180بین الاقوامی اور مقامی فلاحی تنظیموں پر ہوگا تاہم اقوام متحدہ کے زیر انتظام کام کرنے والی این جی اوز ان میں شامل نہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔