کراچی میں دوران ڈکیتی اسپیئر پارٹس کی دکان کا مالک قتل

سب سے زیادہ دسمبر میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں 12 نہتے شہری اور 2 پولیس اہلکار شہید ہوچکے ہیں


Staff Reporter December 25, 2022
سب سے زیادہ دسمبر میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں 12 نہتے شہری اور 2 پولیس اہلکار شہید ہوچکے ہیں (فوٹو : ایکسپریس)

جنجال گوٹھ میں مسلح ڈکیتوں نے اسپیئر پارٹس کی دکان کے مالک کو گاڑی نہ روکنے پر فائرنگ کرکے قتل کردیا، دسمبر میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں 12 نہتے شہری اور 2 پولیس اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر قائد میں ڈاکوؤں نے ایک اور شہری کی جان لے لی، اتوار کی صبح گلشن معمار تھانے کے علاقے افغان کیمپ کے قریب جنجال گوٹھ میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر نامعلوم مسلح ڈکیتوں نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا جس کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی، متقول کی شناخت 35 سالہ طاہر ولد ایوب کے نام سے ہوئی، مقتول سعدی ٹاؤن کا رہائشی تھا۔

اس حوالے سے ایس ایچ او گلشن معمار امین قریشی نے بتایا کہ مقتول طاہر فجر کی نماز کے بعد اپنی گاڑی میں سوار ہو کر دکان کھولنے کے لیے جنجال گوٹھ پہنچا جہاں دکان کے قریب ہی موٹر سائیکل سوار 3 نامعلوم مسلح ملزمان نے مقتول کی گاڑی روکنے کی کوشش کی اور نہ رکنے پر پیچھے سے فائرنگ کردی۔

طاہر نے گاڑی بھگانے کی کوشش کی لیکن گاڑی کچھ فاصلے پر گلی کے کونے پر گاڑی رکی تو مسلح ملزمان پیچھا کرتے ہوئے موقع پر پہنچ گئے اورمزید فائرنگ کرکے طاہر کو قتل کردیا۔


ابتدائی معلومات کے مطابق مسلح ملزمان مقتول کا موبائل فون لے کر فرار ہوئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ پولیس کو جائے وقوع سے گولی کا ایک خول ملا ہے جسے پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے جبکہ مقتول کو 2 گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔


واضح رہے کہ شہر قائد میں ڈکیتی مزاحمت پر نہتے شہریوں کے قتل کا سلسلہ نہیں تھم سکا ہے، اعلیٰ حکام سمیت پولیس افسران کے دعوے دھرے کے دھرے رہ ہیں، شہرمیں رواں برس سو سے زائد نہتے شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہو چکے ہیں اور سالانہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے، دسمبر میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والوں کی تعداد 14 ہوگئی ہے اور ماہانہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے۔


ڈکیتی مزاحمت پر قتل کے واقعات کورنگی، نارتھ کراچی، پی آئی بی، سپر ہائی وے، محمود آباد میں پیش آئے، شاہ لطیف ٹاؤن، گلستانِ جوہر اور نارتھ ناظم آباد میں بھی ڈکیتی مزاحمت پر شہری قتل ہوئے۔ ڈاکوؤں کو لگام ڈالنے میں پولیس بری طرح ناکام ہوئی ہے اور شہری ازخود ڈاکوؤں سے نمٹنے پر مجبور ہیں۔


رواں برس ستمبر کے مہینے میں سب سے زیادہ 12 افراد قتل ہوئے تھے تاہم دسمبر میں یہ تعداد بڑھ گئی، پولیس مقابلوں کے بجائے ڈاکو شہریوں کے تشدد سے زیادہ ہلاک ہوئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں