پاکستان نے 16 طالبان قیدیوں کو رہا کردیا غیر ملکی خبر ایجنسی
وزیر اعظم کے حکم پر کسی طالبان قیدی کو نہیں بلکہ معوملی جرائم میں ملوث افراد کو رہا کیا گیا، ترجمان وزیر اعظم ہاؤس
غیر ملکی خبر ایجنسی ''رائٹرز'' نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی حکومت نے طالبان سے مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے کے لئے وزیر اعظم نواز شریف کی منظوری کے بعد 16 طالبان قیدیوں کو رہا کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر یجنسی کے مطابق جنوبی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ اسلام زیب نے قیدیوں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ رہا کئے گئے قیدیوں میں عسکریت پسند یا طالبان کمانڈر نہیں بلکہ عام قبائلی تھے جن کا تعلق محسود قبیلے سے ہے اور انہیں گزشتہ 3 سالوں کے دوران مختلف سرچ آپریشنز کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز میں مزید 100 طالبان قیدی رہا کئے جائیں گے۔
دوسری جانب وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان نے طالبان قیدیوں کی رہائی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کے حکم پر کسی طالبان قیدی کو رہا نہیں کیا گیا بلکہ معمولی جرائم میں ملوث افراد کو رہا کیا گیا۔
غیر ملکی خبر یجنسی کے مطابق جنوبی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ اسلام زیب نے قیدیوں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ رہا کئے گئے قیدیوں میں عسکریت پسند یا طالبان کمانڈر نہیں بلکہ عام قبائلی تھے جن کا تعلق محسود قبیلے سے ہے اور انہیں گزشتہ 3 سالوں کے دوران مختلف سرچ آپریشنز کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز میں مزید 100 طالبان قیدی رہا کئے جائیں گے۔
دوسری جانب وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان نے طالبان قیدیوں کی رہائی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کے حکم پر کسی طالبان قیدی کو رہا نہیں کیا گیا بلکہ معمولی جرائم میں ملوث افراد کو رہا کیا گیا۔