جامعہ کراچی میں فلم اسکریننگ ایونٹ طلبا کی بنائی گئی فلموں کی نمائش

فلم جیوری میں یونیورسٹی آف ٹیکساس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر یاکی اسمتھ، نبیل قریشی اور فضا علی شامل تھے

اسکریننگ ایونٹ میں فلم سازی (فلم میڈیا) کے طلبا نے اپنے فائنل ایئر پروجیکٹ پیش کیے۔ (فوٹو: فائل)

کراچی یونیورسٹی کے شعبہ وژوئل اسٹڈیز میں دو روزہ فلم اسکریننگ ایونٹ کا آغاز ہوگیا جس میں فلم سازی(فلم میڈیا) کے طلبا نے اپنے فائنل ایئر پروجیکٹ پیش کیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق طالب علم حمد ہاشمی کی فلم 'چھلاوا' اور کمیل علی رضوی کی 'سرکاری بانجھ' کو پہلی جبکہ حمزہ زیدی کی 'آندولن' کو دوسری اور سید محمد علی کی فلم 'سونیا' کو تیسری بہترین فلم قرار دیا گیا۔



فلم جیوری میں یونیورسٹی آف ٹیکساس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر یاکی اسمتھ اور پاکستان کی معروف فلمی جوڑی نبیل قریشی اور فضا علی شامل تھے۔

کوآرڈینیٹر فلم میڈیا علی عباس، اسسٹنٹ پروفیسر ٹیکساس یونیورسٹی یاکی اسمتھ، فلم ساز نبیل قریشی اور فضا علی(دائیں سے بائیں)


 

ایونٹ میں پیش کی جانے والی دیگر فلموں میں فلم ساز طوبیٰ کی 'موسک بِٹوین دی سِیز'، ہارون عامر کی 'ایزاکیل'، مہدی رضوی کی 'نیم ٹری'، محمد اسامہ کی 'بلیو فائر ورکس'، عمر خان کی 'ٹرنگ ٹرنگ'، نصر کاظمی کی 'آنسو'، علی بازل کی 'یادوں کی سواری'، شہریار خان کی 'اسٹرنگ'، عزیفہ کی 'چالیں'، شجاع الدین کی 'وی آر اِن ہیون' اور محمد نعمان کی 'آئینہ' بھی شامل ہیں۔

نوجوان فلم میکرز اور جیوری ممبران



 

فلم میڈیا کے کوآرڈینیٹر علی عباس نقوی کا کہنا تھا کہ طلبا محدود وسائل کے باوجود اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بھرپور انداز میں بروئے کار لائے ہیں، اساتذہ نے اپنی زیر نگرانی بننے والی فلموں کے لیے ذاتی حیثیت میں طلبا کی بھرپور مدد کی۔

اسکریننگ ہال کا منظر


 

انہوں نے مزید کہا کہ تیزی سے پنپتی ہوئی پاکستان فلم انڈسٹری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے یہ نوجوان فلم ساز اپنا مثبت کردار ادا کریں گے۔

 



 

نوجوان فلم سازوں کی کاوشوں کو سراہنے کے لیے ایونٹ میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے جبکہ دو روزہ ایونٹ 26 دسمبر تک جاری رہے گا۔
Load Next Story