نیپال میں کمیونسٹ رہنما پشپا کمال تیسری بار وزیراعظم بن گئے

پشپا کمال باغی کمیونسٹ رہنما تھا اور 13 سال زیر زمین رہنے کے بعد امن معاہدے کے ذریعے غیر مسلح ہوئے تھے

پشپا کمال کمیونسٹ پارٹی آف نیپال کے چیئرمین ہیں، فوٹو: فائل

نیپال میں ایک بار پھر باغی کمیونسٹ رہنما پشپا کمال ڈاہل المعروف 'پرچنڈا' وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوگئے وہ اس سے قبل 2008 اور 2017 میں بھی وزیراعظم رہ چکے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیپالی صدر کی پیشکش پر ملک کی سب سے زیادہ نشست رکھنے والی پارٹی کانگریس مقررہ مدت تک وزیراعظم کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار سامنے نہیں لاسکی تھی۔

جس پر سابق وزیراعظم اولی کی رہائش گاہ پر ملک کے نئے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے ہونے والے اہم اجلاس میں قرعہ فال 68 سالہ پشپا کمال ڈاہل کے نام نکلا۔


طویل مشاورت کے بعد نام فائنل ہونے پر صدر بدیا دیوی بھنڈاری نے آئین کے آرٹیکل 76 کی شق 2 کے تحت پشپا کمال ڈاہل کو وزیراعظم مقرر کردیا۔ پشپا سیاسی زندگی میں پرچنڈا کے نام سے جانے جاتے ہیں اور وہ کمیونسٹ پارٹی آف نیپال کے چیئرمین بھی ہیں۔

نیپالی آئین کے تحت صدر نے دو یا اس سے زیادہ پارلیمانی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے والے ایوان نمائندگان میں سے کسی بھی رکن کو وزیراعظم کے عہدے کے لیے دعویٰ پیش کرنے کا کہا تھا۔

کمیونسٹ پارٹی کے چیئرمین پراچنڈا کو 275 رکنی ایوان نمائندگان میں سے مختلف سیاسی جماعتوں کے اتحاد کے باعث 165 ارکان کی حمایت حاصل ہے اور امید ہے وہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

باغی مزاج پراچنڈا ماؤ نواز تھے اور 1996 سے 2006 کے درمیان مسلح جدوجہد کی جن میں سے 13 سال وہ زیر زمین رہے تاہم امن معاہدے کے تحت کمیونسٹ پارٹی نے مسلح جدوجہد ترک کی تو عملی سیاست میں آئے۔
Load Next Story