ایرانی ریپر نے احتجاج سے منسلک سزائے موت کے خلاف اپیل جیت لی
سپریم کورٹ نے نسلی کرد ریپرسمان سیدی کے کیس کی تفتیش میں خامیوں کا حوالہ پیش کیا
ایرانی ریپر نے ملک میں جاری مظاہروں کے تناظر میں اپنی سزائے موت کے خلاف اپیل جیت لی جبکہ اسی کیس میں دوسرے شخص کی اپیل مسترد کردی گئی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے نسلی کرد ریپرسمان سیدی کی اپیل کو قبول کر لیا ہے، مزید تفصیلات بتائے بغیر کیس کی تفتیش میں خامیوں کا حوالہ بھی پیش کیا گیا تھا۔
سمان سیدی نے آن لائن مظاہرین کی حمایت کی اور کئی احتجاجی گیت بھی لکھے تھے۔ سمان سیدی کو ایرانی عدالت نے محاربہ یا "خدا کے خلاف جنگ" کرنے کا مجرم قرار دیا تھا۔ اس پر بدامنی کے دوران سیکورٹی فورسز کو مارنے کی کوشش کرنے اور ہینڈگن سے ہوا میں گولی چلانے کا الزام لگایا گیا تھا جسے حکام "فساد" کہتے ہیں۔
ہفتے کے روز ایک ابتدائی اعلان میں عدلیہ کی سرکاری نیوز ویب سائٹ نے کہا کہ ایک اور نوجوان محمد غوبادلو نے بھی اپنی سزائے موت کے خلاف اپیل کی تھی لیکن سپریم کورٹ سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی تھی۔