شہر میں کرائم کی صورتحال کنٹرول میں ہے کراچی پولیس چیف

لاہور اور اسلام آباد میں جرائم کی جو کیفیت ہے اسے دیکھتے ہوئے کراچی کی صورتحال اتنی خراب نہیں، جاوید عالم اوڈھو


Staff Reporter December 26, 2022
رواں سال 120 کرمنلز مارے گئے، 1000 کرمنلز کو زخمی حالت میں جبکہ مجموعی طور پر 8 ہزار ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جاوید عالم اوڈھو (فوٹو : فائل)

کرچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ کراچی میں جرائم کی صورتحال کنٹرول میں ہے، لاہور اور اسلام آباد میں جرائم کی جو کیفیت ہے اسے مدنظر نظر رکھتے ہوئے کراچی کی صورتحال اتنی خراب نہیں۔

کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے گزشتہ روز پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کے لیے نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ کیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی عبوری کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی سے ملاقات کی۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں ںے بتایا کہ ستمبر کے مہینے میں اسٹریٹ کرائم کی لہر میں اضافہ ہوا تھا جسے پولیس نے کامیابی سے کنٹرول کیا تھا تاہم دوران واردات قتل کے واقعات میں اضافہ ضرور ہوا ہے اور اس کی وجہ منشیات ہے جسے کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے رواں سال پولیس کے پروایکٹو ایکشن میں 50 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پولیس کی جانب سے بھی بہترین کارکرگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے، رواں سال 120 کرمنلز مارے گئے ہیں جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 40 کے قریب تھی علاوہ ازیں 1000 سے زائد کرمنلز کو پولیس نے زخمی حالت میں گرفتار کیا جبکہ 8 ہزار سے زائد دیگر ملزمان کو بھی پولیس نے گرفتار کیا ہے گزشتہ سال یہ تعداد 6500 کے قریب تھی جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پولیس اپنے فرائض زمہ داری سے انجام دے رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں ںے کہا کہ شہر میں کرائم کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے ملکی حالات کے تناظر میں دیکھیں تو لاہور اور اسلام آباد میں کرائم کے حوالے سے جو کیفیت ہے اسے مدنظر نظر رکھتے ہوئے کراچی کی صورتحال اتنی خراب نہیں، کرائم کی وارداتوں کے خلاف ایکشن کو مزید بڑھاتے ہوئے اس کی حکمت عملی بھی بنا رہے ہیں اور اس پر کام بھی چل رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پولیس نے اے این ایف کے ساتھ ایک بڑی میٹنگ کی ہے اور ان کے ساتھ مل کر ورکنگ کر رہے ہیں جبکہ پولیس اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے منشیات کے بڑے ڈیلرز کی پراپرٹی کو سیل کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاکہ شہر کو منشیات کی لعنت پاک کیا جا سکے۔

کراچی پولیس چیف نے بتایا کہ میچ کی سیکیورٹی کے لیے 3500 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہل کار سیکیورٹی کے فرائض انجام دے ہیں جس میں 1500 پولیس افسران و اہلکار ایسٹ زون کے شامل ہیں، علاوہ ازیں ایس ایس یو، ٹریفک اور اسپیشل برانچ کے افسران و جوان بھی شامل ہیں جبکہ 150 سے زائد پولیس موبائل بھی سیکیورٹی ڈیوٹی میں استعمال کی جا رہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔