سرفراز احمد نے کراچی ٹیسٹ میں اپنی شمولیت کا فیصلہ درست ثابت کروایا نجم سیٹھی
جارحانہ انداز کی وجہ سے شاہد آفریدی کی کرکٹ بورڈ میں ضرورت ہے، چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی
پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ہم پی ایس ایل کے لیے ٹیموں میں اضافہ چاہتے ہیں جبکہ لیگ کی فرنچائز رضا مند نہیں، بورڈ کو جارح شاہد آفریدی کی ضرورت ہے جبکہ سرفراز احمد نے کراچی ٹیسٹ میں اپنی شمولیت کا فیصلہ درست ثابت کروایا۔
سرکاری اسپورٹس چینل سے گفتگو میں نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پچھلے بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائز کے معاملات ٹھیک نہیں تھے، میں فرنچائز کے مالکان اور ذمہ داران سے ملاقات کروں گا، چاہتا ہوں کہ پی ایس ایل کی ٹیموں میں اضافہ ہو، پاکستان سپر لیگ میں 7سے 8ٹیمیں ہوں تو بہتر رہے گا، تاہم فرنچائز مالکان نہیں چاہتے کہ پی ایس ایل کے لیے ٹیموں کی تعداد میں اضافہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ عبوری سلیکشن کمیٹی کے سربراہ اور سابق ٹیسٹ کپتان شاہد آفریدی جارحانہ انداز اپناتے ہیں اور ہمیشہ فرنٹ فٹ پر کھیلتے ہیں، شاہد آفریدی کی کرکٹ بورڈ میں ضرورت ہے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم سرفراز کو پاکستان ٹیم میں واپس لائے، انہوں نے اچھی کارکردگی سے ثابت کیا کہ ان کا انتخاب درست تھا۔ انہوں نے نام لیے بغیر کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا ایک فاسٹ بولر انجرڈ ہے لیکن ٹیم مینجمنٹ مان نہیں رہی تھی، ہم اس کے متبادل کی حیثیت سے بائیں بازو کے فاسٹ بولر میر حمزہ کو لائے۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران ملک میں ویمن کرکٹ کو اہمیت نہیں دی گئی، ہمیں اسے تقویت دینی ہے، ویمنز لیگ کے بارے میں سوچنا ہے، ہم بھی ماڈرن لوگ ہیں ویمنز لیگ کروا سکتے ہیں، پاکستان ویمن ٹیم کے لیے غیر ملکی کیوی کوچ مارک کولز کو واپس لا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ کوچز غیر ملکی ہوں تاکہ سفارشیں نہ چلیں۔
مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کا بگٹی اسٹیڈیم پی ایس ایل کے لیے تیار نہیں، اس کے لیے وقت درکار ہے، کوئٹہ میں ایونٹ کروانے کے لیے سیکیورٹی مسائل بھی درپیش ہیں، کہا گیا کہ پشاور میں ریڈ لائن ہے، میں کہتا ہوں وہاں کوئی ایسا مسئلہ نہیں، پی ایس ایل کو پورے پاکستان میں لے جانا ہوگا، کرکٹ صرف کراچی اور لاہور محدود نہیں رکھنا چاہتے۔