سخت سردی کے باعث سینکڑوں چمگادڑیں درخت سے گر کر ہلاک
ہیوسٹن میں سخت سردی کی وجہ سے جنگلی حیات کی بقا کو خطرات لاحق ہیں اور امدادی سرگرمیاں معطل ہیں
امریکا میں جاری ہولناک سردی اور برفباری سے جنگلی حیات سخت مشکل میں ہے اور ہیوسٹن میں سینکڑوں چمگادڑیں درخت سے نیچے گرکر فوری طور پر موت کی شکار ہوچکی ہیں۔
جنگلی حیات کے افسران کے مطابق درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی سے بالخصوص چمگادڑوں کو یکلخت سردی کا دورہ (ہائپوتھرمک شاک) پڑا ہے جس سے ان کی فوری اموات ہوئی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ شہر میں چمگادڑوں کی سب سے بڑی کالونی کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔
جانوروں کو بچانے والے عملے کو ایک مشہور وو برج سے گزر کر ممالیوں تک پہنچنا تھا لیکن موسم کی خرابی کی وجہ سے یہ ممکن نہ رہا۔ اس پل کی خاص ساختوں پر چمگادڑیں رہتی ہیں جو سردی میں منجمند ہوچکا ہے اور اب وہ فٹ پاتھ پر کسی پکے ہوئے پھل کی طرح گرتی جا رہی ہیں۔ ہیومن وائلڈ لائف سوسائٹی کی سربراہ میری واروک نے سڑک پر فوم بچھایا ہے کہ وہ کسی طرح سخت فرش پر نہ گریں جبکہ 200 چمگادڑوں کو اپنے گھر لے جاچکی ہیں تاکہ انہیں بچایا جاسکے۔
چمگادڑوں کا نام 'فری ٹیلڈ بیٹس' کہا جاتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہاں موجود ہزاروں چمگادڑیں یا تو کسی اور جگہ چلی جائیں گی ورنہ یہاں مرتی رہیں گی اور معلوم نہیں کہ کیا ہوگا۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ اگر کوئی چمگادڑ گرکر زندہ ہو تو اسے جوتے کے ڈبے میں رکھ کر ہم تک پہنچادیں تو ہم انہیں بچانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
جنگلی حیات کے افسران کے مطابق درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی سے بالخصوص چمگادڑوں کو یکلخت سردی کا دورہ (ہائپوتھرمک شاک) پڑا ہے جس سے ان کی فوری اموات ہوئی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ شہر میں چمگادڑوں کی سب سے بڑی کالونی کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔
جانوروں کو بچانے والے عملے کو ایک مشہور وو برج سے گزر کر ممالیوں تک پہنچنا تھا لیکن موسم کی خرابی کی وجہ سے یہ ممکن نہ رہا۔ اس پل کی خاص ساختوں پر چمگادڑیں رہتی ہیں جو سردی میں منجمند ہوچکا ہے اور اب وہ فٹ پاتھ پر کسی پکے ہوئے پھل کی طرح گرتی جا رہی ہیں۔ ہیومن وائلڈ لائف سوسائٹی کی سربراہ میری واروک نے سڑک پر فوم بچھایا ہے کہ وہ کسی طرح سخت فرش پر نہ گریں جبکہ 200 چمگادڑوں کو اپنے گھر لے جاچکی ہیں تاکہ انہیں بچایا جاسکے۔
چمگادڑوں کا نام 'فری ٹیلڈ بیٹس' کہا جاتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہاں موجود ہزاروں چمگادڑیں یا تو کسی اور جگہ چلی جائیں گی ورنہ یہاں مرتی رہیں گی اور معلوم نہیں کہ کیا ہوگا۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ اگر کوئی چمگادڑ گرکر زندہ ہو تو اسے جوتے کے ڈبے میں رکھ کر ہم تک پہنچادیں تو ہم انہیں بچانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔