چھوٹے بچے ہاتھ پاؤں کیوں چلاتے ہیں
شیرخوار بچوں کے تیزی سے چلتے ہاتھ پیر اور ان کا اچانک کروٹ لینا والدین کے لیے عموماً پریشانی کا سبب ہوتا ہے لیکن ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے اس بات کا سراغ لگا لیا ہے کہ آخر بچے یہ حرکات کرتے کیوں ہیں۔
جاپانی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ حرکات بچوں کو مستقبل میں گھٹنے کے بل چلنے یا چیزیں تھامنے جیسے دیگر امور کے لیے تیار کرتی ہیں۔
جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل آکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یونیورسٹی آف ٹوکیو کے ماہرین نے 12 نومولد بچوں(جو 10 دن سے چھوٹے تھے) کے ساتھ 10 تین ماہ کے بچوں میں حرکت دیکھنے والے ٹریکر نصب کیے تاکہ ان کی بے ساختہ حرکات کی پیمائش کی جاسکے۔
بچوں کے ٹانگیں چلانے یا اپنی جگہ سے سرک جانے سمیت یہ حرکات بغیر کسی مقصد یا بیرونی طاقت کے کی جاتی ہیں۔
سائنس دانوں نے لگائے گئے ٹریکر سے حاصل کیے جانے والے ڈیٹا کو بعد ازاں ایک کمپیوٹر پروگرام میں ڈالا جس سے انہیں یہ تجزیہ کرنے میں مدد ملی کہ کس طرح بچوں کے پورے جسم میں موجود پٹھے ایک دوسرے سے رابطے میں تھے۔
سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ بے ساختہ حرکات کے طرز بچوں میں حسِ حرکی (سینسری موٹر) کے نظام کی نشو نما میں مدد دیتی ہے۔ یہ نظام جسم کو پٹھوں کی حرکت باہمی رابطوں کو قابو کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔
تحقیق کے سربراہ مصنف پروفیسر ہوشینوری کینازاوا کا کہنا تھا کہ اس تحقیق نے ماضی کے مطالعوں کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ اس تحقیق کے مطابق بچوں میں اس حس حرکی کے نظام کی نشو نما ان حرکات کی تکرار کےسبب ہوتی ہے۔