یہ وٹامن ہڈیوں کے فریکچر کو روک سکتا ہے

ہرے پتوں والی سبزیوں، بروکولی، سبز لوبیا، کیل اور پالک میں پایا جانے والا وٹامن بڑھاپے میں ہڈیوں کی حفاظت کرتا ہے


ویب ڈیسک December 29, 2022
وٹامن کے ون عمررسیدہ خواتین کی ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے جو ہرے پتوں والی سبزیوں میں عام پایا جاتا ہے۔ فوٹو: فائل

بڑھاپے میں فریکچر کا خدشہ بڑھ جاتا ہے لیکن ہرے پتے والی سبزیوں میں بکثرت پایا جانے والا وٹامن کے ون ہڈیوں کو مضبوط بنا کر کئی پیچیدگیوں سے بچاتا ہے۔

وٹامن کے ون کو فائلوقوئنائن بھی کہا جاتا ہے جو بروکولی (شاخ گوبھی)، سبز لوبیا، کیل، چولائی اور پالک وغیرہ میں عام پائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کیوی، مگر ناشپتی اور خشک آلوچہ میں بھی یہ وٹامن ہوتا ہے جو نہ صرف خون کو گاڑھے پن سے روکتا ہے بلکہ ہڈیوں کو مضبوط بناکر ان کی حفاظت بھی کرتا ہے۔

ایک تحقیقی سروے میں لگ بھگ 1400 خواتین میں ہڈیوں کے فریکچر اور وٹامن کے ون کے درمیان تعلق کو دیکھا گیا ہے۔ عمر رسیدگی میں ہڈیاں ٹوٹنے سے زندگی شدید متاثر ہوتی ہے۔ بالخصوص کولہے کی ہڈی ٹوٹنے سے معذوری، محتاجی اور خود زندگی بھی داؤ پر لگ جاتی ہے۔

ایڈٹھ کووان یونیورسٹی میں غذائیات اور صحت کے ماہرین نے دیگر اداروں کے اشتراک سے 1400 سے زائد خواتین کا مسلسل 14 برس تک مطالعہ کیا ہے۔ معلوم ہوا کہ اگر عمر رسیدہ خواتین روزانہ 100 مائیکروگرام وٹامن کے ون سپلیمںٹ کھائیں تو وہ 125 گرام ہرے پتوں والی سبزیوں کے برابر ہوتا ہے۔ اس طرح ان میں فریکچر ہونے کا خطرہ ان کے مقابلے میں 31 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جو صرف 60 مائیکروگرام روزانہ وٹامن کے ون کھاتی ہیں۔ اسی لیے آسٹریلوی ماہرین نے بوڑھی خواتین سے کہا ہے کہ وہ روزانہ کم سے کم 100 مائیکروگرام وٹامن کے ون ضرور کھائیں۔

پھر کولہے کے فریکچر کے دوران اس کے نتائج بھی حیران کن تھے یعنی اس وٹامن کی درست مقدار کھانے والی خواتین کی نصف (49) فیصد تعداد کو aسپتال لے جانا پڑا اور یوں وٹامن کی مزید اہمیت سامنے آئی ہے۔

وٹامن کے ون کے متعلق معلوم ہوچکا ہے کہ یہ ہڈیوں کے پروٹین کو بڑھاتا ہے جس سے ہڈیاں توانا اور مضبوط رہتی ہیں۔ دوسری جانب ہڈیوں کے نرم یا بھربھرے پن کا عمل بھی سست پڑجاتا ہے۔

تاہم ماہرین نے زور دیا ہے کہ روزانہ صبح شام 75 گرام وٹامن کے ون والی سبزیاں اور پھل کھانا ہی سب سے بہتر عمل ہے اور اسی سپلیمںٹ ادویہ کی بجائے انہیں استعمال کرنا مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں