پی ٹی آئی ارکان استعفوں کی تصدیق کیلیے اسپیکر سے ملنے آج بھی نہ آئے معاملہ کل پر رکھ دیا
جتھے کی صورت میں آنے سے معاملات درست انداز میں نہیں ہو سکتے، راجا پرویز اشرف
قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ استعفوں کی منظوری کے لیے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے ارکان کو ایک ایک کرکے آنا ہوگا۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے رابطے کا منتظر تھا، لیکن وہ نہیں آئے، پھر میں نے خود ملک عامر ڈوگر صاحب سے رابطہ کیا، انہوں نے آج کے بجائے کل صبح ملاقات کا کہا ہے، میں نے 11:30 بجے کا ٹائم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان کو استعفوں کی منظوری کے لیے ایک ایک کر کے آنا ہوگا، جتھے کی صورت میں آنے سے معاملات درست انداز میں نہیں ہوسکتے۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر کا مزید کہنا تھا کہ استعفوں کے معاملے پر آئین اور قانون کے پابند ہیں۔ استعفے ارکان کے تحریرکردہ نہیں تھے۔ گزشتہ طلبی پر بھی پی ٹی آئی کے ارکان نہیں آئے۔ پی ٹی آئی کے عامر ڈوگر نے استعفوں سے متعلق بات چیت کے لیے رابطہ کیا تھا۔ ان کو بتا دیا ہے کہ میں اسلام آباد پہنچ گیا ہوں۔
راجا پرویز اشرف نے کہا کہ عامر ڈوگر کو کہا تھا کہ استعفوں کے بارے میں پالیسی بڑی واضح ہے۔ جو بھی آئینی معاملات ہیں انہیں اسی تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔ بنیادی آئینی طریقہ ہے کہ ہر ممبر استعفیٰ اپنے ہاتھ سے لکھے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ارکان آئیں اور استعفیٰ دیں تو تصدیق کے لیے بھیجوں۔ میرے بلانے کا مقصد یہ پوچھنا تھا کہ کیا وہ خوشی سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ارکان نہیں آئے تو میں سمجھا کہ استعفیٰ نہیں دینا چاہتے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں پرآئینی ماہرین سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔پی ٹی آئی کا وفد اس سلسلے میں کل اسپیکر سے ملاقات کرے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس میں پی ٹی آئی کے استعفوں کی منظوری سمیت دیگر آئینی اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے رابطے کا منتظر تھا، لیکن وہ نہیں آئے، پھر میں نے خود ملک عامر ڈوگر صاحب سے رابطہ کیا، انہوں نے آج کے بجائے کل صبح ملاقات کا کہا ہے، میں نے 11:30 بجے کا ٹائم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان کو استعفوں کی منظوری کے لیے ایک ایک کر کے آنا ہوگا، جتھے کی صورت میں آنے سے معاملات درست انداز میں نہیں ہوسکتے۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر کا مزید کہنا تھا کہ استعفوں کے معاملے پر آئین اور قانون کے پابند ہیں۔ استعفے ارکان کے تحریرکردہ نہیں تھے۔ گزشتہ طلبی پر بھی پی ٹی آئی کے ارکان نہیں آئے۔ پی ٹی آئی کے عامر ڈوگر نے استعفوں سے متعلق بات چیت کے لیے رابطہ کیا تھا۔ ان کو بتا دیا ہے کہ میں اسلام آباد پہنچ گیا ہوں۔
راجا پرویز اشرف نے کہا کہ عامر ڈوگر کو کہا تھا کہ استعفوں کے بارے میں پالیسی بڑی واضح ہے۔ جو بھی آئینی معاملات ہیں انہیں اسی تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔ بنیادی آئینی طریقہ ہے کہ ہر ممبر استعفیٰ اپنے ہاتھ سے لکھے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ارکان آئیں اور استعفیٰ دیں تو تصدیق کے لیے بھیجوں۔ میرے بلانے کا مقصد یہ پوچھنا تھا کہ کیا وہ خوشی سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ارکان نہیں آئے تو میں سمجھا کہ استعفیٰ نہیں دینا چاہتے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں پرآئینی ماہرین سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔پی ٹی آئی کا وفد اس سلسلے میں کل اسپیکر سے ملاقات کرے گا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس میں پی ٹی آئی کے استعفوں کی منظوری سمیت دیگر آئینی اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔