سندھ میں 27 اینٹی ریپ کرائسز سیل قائم کرنے کی منظوری

اینٹی ریپ کرائسز سیل کو میڈیکولیگل ڈیپارٹمنٹ کی طرز پر 24 گھنٹے آپریشنل رکھںے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نوٹی فکیشن


کے ایم عباسی December 29, 2022
—فائل فوٹو

خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات پیش آنے پر سندھ حکومت نے صوبے بھر میں 27 اینٹی ریپ کرائسز سیل قائم کرنے کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس کے مطابق اینٹی ریپ کرائسز سیل کے قیام کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق اینٹی ریپ کرائسز سیل کو میڈیکولیگل ڈیپارٹمنٹ کی طرز پر 24 گھنٹے آپریشنل رکھںے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر پہلا سیل پولیس سرجن آفس کراچی میں قائم ہوگا جہاں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے سیل سے استفادہ کرسکیں گے۔ اینٹی ریپ کرائسز سیل مرد، خواتین، بچے اور خواجہ سرا کی معاونت کرے گا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کا ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیل متاثرین کو میڈیکولیگل سرٹیفکیٹ، ماہر نفسیات اور قانونی خدمات فراہم کرےگا، دوسرا اینٹی ریپ کرائسزسیل مارچ 2023ء میں جناح اسپتال کراچی میں فعال ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سیل کا قیام اینٹی ریپ انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل ایکٹ 2021ء کے تحت عمل میں لایا گیا ہے، اس سلسلے میں پولیس سرجن آفس میں جلد پہلے اینٹی ریپ کرائسز سیل کا افتتاح بھی کیا جائے گا۔

پولیس سرجن کراچی ڈاکٹر سمعیہ نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پہلے سیل کے قیام کے لیے درکار سازو سامان مل چکا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق سندھ کے دیگر ڈویژن میں حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، شہید بے نظیر آباد شامل ہیں، حیدر آباد میں دو، سکھر، لاڑکانہ اور شہید بے نظیرآباد سمیت دیگر اضلاع میں ایک ایک سیل قائم ہوگا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں