اسلام آباد میں دہشت گردی کا خدشہ ممکنہ خودکش بمبار کی تصویر جاری
پختونخوا سے تعلق رکھنے والا ممکنہ دہشت گرد وفاقی دارالحکومت میں داخل ہونے کی کوشش کرے گا، سکیورٹی ریڈ الرٹ
دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں سکیورٹی ریڈ الرٹ کردی گئی ہے جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ممکنہ خودکش بمبار کی تصویر بھی جاری کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاع ملی کہ ممکنہ دہشت گرد ذاکر خان ولد لائق جس کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے، دہشت گردی کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں خودکش کار بم دھماکے میں پولیس اہلکار شہید، 10 زخمی
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ممکنہ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر پولیس کو رپورٹ دی گئی ہے، جس کے بعد اسلام آباد میں سکیورٹی ریڈ الرٹ کرکے حفاظتی اقدامات سخت کردیے گئے ہیں۔
ممکنہ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کی سکیورٹی مزید سخت کرتے ہوئے بیرونی گیٹ پر ایف سی کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے اور ساتھ ہی غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کا گیٹ ون فعال کردیا گیا ہے۔ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس ملتوی کردیے گئے ہیں۔ صرف پارلیمنٹرینز، ملازمین اور رجسٹرڈ صحافیوں کو داخلے کی اجازت ہے۔
دریں اثنا پولیس کے مطابق اسلام آباد کی سکیورٹی کے پیش نظر مختلف مقامات پر چیکنگ شروع کردی گئی ہے، جس کی وجہ سے عوام کو دفاتر اور کاروباری مقامات تک پہنچنے میں تاخیر کا سامنا کر پڑ سکتا ہے۔
شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت اقدامات کے باعث دفاتر یا کاروباری مقامات پر جانے کے لیے 15 سے 20 منٹ پہلے نکلیں۔پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سخت چیکنگ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کی جا رہی ہے، جس پر زحمت کے لیے معذرت خواہ ہیں۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد دھماکا، وزیراعظم کی ہدایت پر ٹیکسی ڈرائیور کے اہل خانہ کو ایک کروڑ کا چیک دے دیا گیا
پولیس کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ دوران چیکنگ اہل کاروں کے ساتھ تعاون کریں اور کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کو دیکھتے ہی فوراً پکار 15 پر اطلاع دیں۔
واضح رہے گزشتہ جمعہ کو بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے آئی ٹین میں پولیس کی جانب سے چیکنگ کے دوران ایک گاڑی کے ذریعے خودکش دھماکا ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاع ملی کہ ممکنہ دہشت گرد ذاکر خان ولد لائق جس کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے، دہشت گردی کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں خودکش کار بم دھماکے میں پولیس اہلکار شہید، 10 زخمی
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ممکنہ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر پولیس کو رپورٹ دی گئی ہے، جس کے بعد اسلام آباد میں سکیورٹی ریڈ الرٹ کرکے حفاظتی اقدامات سخت کردیے گئے ہیں۔
ممکنہ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کی سکیورٹی مزید سخت کرتے ہوئے بیرونی گیٹ پر ایف سی کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے اور ساتھ ہی غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بھی مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کا گیٹ ون فعال کردیا گیا ہے۔ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس ملتوی کردیے گئے ہیں۔ صرف پارلیمنٹرینز، ملازمین اور رجسٹرڈ صحافیوں کو داخلے کی اجازت ہے۔
دریں اثنا پولیس کے مطابق اسلام آباد کی سکیورٹی کے پیش نظر مختلف مقامات پر چیکنگ شروع کردی گئی ہے، جس کی وجہ سے عوام کو دفاتر اور کاروباری مقامات تک پہنچنے میں تاخیر کا سامنا کر پڑ سکتا ہے۔
شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت اقدامات کے باعث دفاتر یا کاروباری مقامات پر جانے کے لیے 15 سے 20 منٹ پہلے نکلیں۔پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سخت چیکنگ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کی جا رہی ہے، جس پر زحمت کے لیے معذرت خواہ ہیں۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد دھماکا، وزیراعظم کی ہدایت پر ٹیکسی ڈرائیور کے اہل خانہ کو ایک کروڑ کا چیک دے دیا گیا
پولیس کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ دوران چیکنگ اہل کاروں کے ساتھ تعاون کریں اور کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کو دیکھتے ہی فوراً پکار 15 پر اطلاع دیں۔
واضح رہے گزشتہ جمعہ کو بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے آئی ٹین میں پولیس کی جانب سے چیکنگ کے دوران ایک گاڑی کے ذریعے خودکش دھماکا ہوا تھا۔