پولٹری ایسوسی ایشن کو کارٹیلائزیشن پر ڈھائی کروڑ روپے جرمانے کا حکم

سپریم کورٹ نے مسابقتی کمیشن کے جرمانے کے فیصلے کیخلاف پولٹری ایسوسی ایشن کی اپیل مسترد کردی

سپریم کورٹ نے مسابقتی کمیشن کے جرمانے کے فیصلے کیخلاف پولٹری ایسوسی ایشن کی اپیل مسترد کردی

سپریم کورٹ نے پہلی دفعہ کسی کارٹیلائزیشن کیس کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن (پی پی اے) کے خلاف مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

سپریم کورٹ نے پولٹری ایسوسی ایشن کو پولٹری سیکٹر میں کارٹیلائزیشن پر پندرہ دن کے اندر اندر ڈھائی کروڑ روپے جرمانے کی رقم ادا کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے۔

مسابقتی کیشن آف پاکستان کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے کمپٹیشن اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف دائر سول اپیل کا فیصلہ کیا، جس نے مسابقتی کمیشن کے حکم 29 فروری 2016کو برقرار رکھا جو کمپٹیشن ایکٹ، 2010 کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پرائس فِکسنگ کے حوالے سے تھا۔

سی سی پی نے کمپٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی پر پولٹری مصنوعات کی پرائس فِکسنگ پر پولٹری ایسوسی ایشن پر 100 ملین روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔


سپریم کورٹ نے صرف اس حد تک پی پی اے کی اپیل منظور کی اور سی سی پی کی طرف سے اپنے آڈر میں لگائے گئے جرمانے کو 100 ملین روپے سے کم کر کے 25 ملین روپے کر دیاہے۔

سپریم کورٹ نے سی سی پی کو ہدایت کی ہے کہ وہ جرمانوں کے نفاذ کے حوالے سے متعلقہ قواعد وضع اور نوٹیفائی کریں۔

سی سی پی نے پی پی اے کو کچھ پولٹری مصنوعات (برائلر چکن اور چکن کے انڈوں سے متعلق) کی قیمتوں پر ڈِسکشن اور قومی پریس میں اشتہارات کی منظوری میں ملوث پایا، جو کمپٹیشن ایکٹ کے تحت ممنوع تھی، جس پر اسے جرمانہ کیا گیا تھا۔

پی پی اے نے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
Load Next Story