حکومت کا کراچی لاہور اور اسلام آباد کے ایئرپورٹس غیرملکی آپریٹرز کو دینے کا فیصلہ
ایئرپورٹس کو 20 سے 25 سال کے لیے آؤٹ سورس کیا جائے گا، اجلاس میں فیصلہ
حکومت نے غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے کراچی، اسلام آباد اور لاہور کے ایئرپورٹس غیرملکی آپریٹرز کو دینے کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وزیراعظم ہاﺅس میں ایوی ایشن کے امور پر اہم اجلاس ہوا، جس میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لئے بڑا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں بین الاقوامی ساکھ کے حامل انٹرنیشنل آپریٹرز کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت پہلے مرحلے میں ملک کے تین بڑے ایئرپورٹس کو انٹرنیشنل آپریٹرز کے ذریعے چلایا جائے گا اور انٹرنیشنل آپریٹرز اسلام آباد، لاہوراورکراچی کے ہوائی اڈوں کوچلانے میں معاونت فراہم کریں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مذکورہ ایئرپورٹس کو غیرملکی آپریٹرز کو 20 سے 25 سال کے لیے دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ورلڈ بینک کے زیرانتظام 'آئی ایف سی' کی معاونت حاصل کرنے کی منظوری دے دی گئی جس کے تحت عالمی بینک کا ذیلی ادارہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی۔ایف۔سی) کنسلٹینسی کے فرائض انجام دے گا، انٹرنیشنل آپریٹرز ہوائی اڈوں پر سروس کے بین الاقوامی معیار مہیا کریں گے۔
حکومت کا ماننا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری سے ہوائی اڈوں میں جدت اور بہتری لاٸی جائے گی، اجلاس نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کو ضابطے کی کارروائی کے آغاز کی ہدایت کی جبکہ وزیراعظم نے تمام عمل شفافت کے اعلیٰ ترین معیارات کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔
ذرائع کے مطابق چوالیس (44) ممالک میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فارمولے پر عملدرآمد ہو رہا ہے، ان ممالک میں امریکا، برطانیہ، بھارت، بحرین، برازیل بھی شامل ہیں جہاں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے اصول پر ہوائی اڈوں کا انتظام چلایا جا رہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وزیراعظم ہاﺅس میں ایوی ایشن کے امور پر اہم اجلاس ہوا، جس میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لئے بڑا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں بین الاقوامی ساکھ کے حامل انٹرنیشنل آپریٹرز کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت پہلے مرحلے میں ملک کے تین بڑے ایئرپورٹس کو انٹرنیشنل آپریٹرز کے ذریعے چلایا جائے گا اور انٹرنیشنل آپریٹرز اسلام آباد، لاہوراورکراچی کے ہوائی اڈوں کوچلانے میں معاونت فراہم کریں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مذکورہ ایئرپورٹس کو غیرملکی آپریٹرز کو 20 سے 25 سال کے لیے دیا جائے گا۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ورلڈ بینک کے زیرانتظام 'آئی ایف سی' کی معاونت حاصل کرنے کی منظوری دے دی گئی جس کے تحت عالمی بینک کا ذیلی ادارہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی۔ایف۔سی) کنسلٹینسی کے فرائض انجام دے گا، انٹرنیشنل آپریٹرز ہوائی اڈوں پر سروس کے بین الاقوامی معیار مہیا کریں گے۔
حکومت کا ماننا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری سے ہوائی اڈوں میں جدت اور بہتری لاٸی جائے گی، اجلاس نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کو ضابطے کی کارروائی کے آغاز کی ہدایت کی جبکہ وزیراعظم نے تمام عمل شفافت کے اعلیٰ ترین معیارات کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔
ذرائع کے مطابق چوالیس (44) ممالک میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فارمولے پر عملدرآمد ہو رہا ہے، ان ممالک میں امریکا، برطانیہ، بھارت، بحرین، برازیل بھی شامل ہیں جہاں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے اصول پر ہوائی اڈوں کا انتظام چلایا جا رہا ہے۔