خواتین کی ملازمت پرپابندی پرتنقید طالبان حکومت کا ردعمل سامنے آگیا

سرکاری دفاترمیں کام کرنے والی خواتین کو گھروں پرتنخواہیں دی جارہی ہیں، ذبیح اللہ مجاہد


ویب ڈیسک December 31, 2022
طالبان حکومت نے خواتین کے دفاتر میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی ہے:فوٹو:فائل

خواتین کی ملازمت پرپابندی پرعالمی برادری کی تنقید پر طالبان حکومت کا ردعمل سامنے آگیا۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بیان میں کہا کہ شریعت میں روزگار کرنے کے اور بھی طریقے ہیں۔خواتین کو شرعی طریقے تلاش کرنا چاہئیں ہیں۔ مسلمان ہونے کے ناطے تمام مردوں اورخواتین کو شرعی طریقے سے کام کرنے کا حق حاصل ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کو اداروں میں کام نہیں کرنا چاہیے۔ امارت اسلامیہ کا غیر ملکی اداروں پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ ان اداروں میں اصول زیادہ خطرناک ہیں کیونکہ ان کے پاس غیر ملکی ڈونرز ہیں اور غیر ملکی بھی کام کرتے ہیں جو اسلامی اصولوں کو نہیں جانتے۔

ترجمان نے کہا کہ طالبان حکومت کے ڈیڑھ سال میں سرکاری دفاتر میں کسی خاتون نے کام نہیں کیا۔ سرکاری دفاتر میں کام کرنے والی خواتین کو تنخواہیں ان کے گھروں میں دی جاتی ہیں۔

طالبان حکومت نے گزشتہ ہفتے ایک حکم جاری کیا تھا جس میں خواتین کو کام کرنے سے منع کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کو عالمی برادری نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں