یوکرین میں لڑنے والے روسی فوجی انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار
کیف میں تعینات ریاستی ملازمین کو بھی اپنی آمدنی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہے، روسی حکم نامہ
روس یوکرین میں لڑنے کے لیے تعینات فوجیوں اور ریاستی ملازمین کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا.
غیرملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق ماسکو کی جانب سے کیف کے خلاف عسکری مہم کا حصہ بننے والے فوجیوں کی حوصلہ افزائی پر مشتمل اقدام ہے کیونکہ حالیہ چند ماہ کے دوران روس کو یوکرین میں متعدد جنگی مقامات پر شکستوں کا سامنا کرنا پڑا۔
مزیدپڑھیں: روس کا اپنے فوجیوں کو یوکرین کے شہرخرسون سے انخلا کا حکم
کریملن کے ترجمان کے مطابق ٹیکس کا نیا اقدام ان تمام روسی فوجیوں سے متعلق ہے جو یوکرین کے چار علاقوں میں لڑ رہے ہیں جس میں ڈونیٹسک، لوہانسک، کھیرسن اور زاپوریزیا شامل ہیں۔ انہوں انسداد بدعنوانی کے قانون میں شامل استثنیٰ کا حوالہ دیا تھا جس کی تفصیلات روسی حکام نے بعد میں شائع کی گئی۔
ترجمان کریملن کے مطابق فوجیوں، پولیس، سیکورٹی سروسز کے ارکان اور چاروں خطوں میں خدمات انجام دینے والے دیگر ریاستی ملازمین کو اب "اپنی آمدنی، اپنے اخراجات، اپنے اثاثوں" کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس کے یوکرین پر حملے میں 10 ہلاک؛ 50 سے زائد زخمی
روسی مراسلے کے مطابق یوکرین میں روسی افواج کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ وہ "انعامات اور تحائف" وصول کریں اگر وہ "انسان دوستانہ کردار" کے حامل ہوں۔ ٹیکس ریلیف کا اطلاق خدمت کرنے والوں کے شراکت داروں اور بچوں پر بھی ہوگا۔