سماعت کے آلات کا استعمال ڈیمینشیا کے خطرات میں کمی لاتا ہے

اس نئی تحقیق میں انتہائی کم سننے والے 1 لاکھ 26 ہزار افراد پر کیے جانے والے آٹھ طویل مدتی مطالعوں کا جائزہ لیا گیا

ماضی کے مطالعوں پر کیے جانے والے ایک نئے تجزیے کے مطابق سماعت کے لیے استعمال کیے جانے والے آلات کے استعمال کا تعلق یادداشت کی کمزوری اور ڈیمینشیا کے خطرات میں کمی سے ہے۔

نیشنل یونیورسٹی آف سِنگا پور(این یو ایس) کے سائنس دانوں کے مطابق ماضی کی مطالعوں میں سماعت کا خراب ہونا دماغ کے کمزور ہونے کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے جبکہ یہ بات مبہم ہے کہ آیا سماعت کے لیے استعمال کے جانے والے آلات یا کاکلیئر (کان کے اندر موجود گھونگھے کے خول نما عضو جو سماعت کے لیے اہم ہوتا ہے) کے لگائے جانے کا دماغی صلاحیتوں پر کوئی مثبت اثر ہوتا ہے کہ نہیں۔

ایسے مطالعوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جن میں یہ شواہد سامنے آرہے ہیں کہ لوگوں کے ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کی شروعات دماغ کمزور ہونے سے ہوتی ہے جو بعض اوقات ڈیمینشیا کی باقاعدہ تشخیص سے کئی سال قبل سے ہونا شروع جاتا ہے۔


جرنل جاما نیورولوجی میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے انتہائی کم سننے والے 1 لاکھ 26 ہزار افراد پر کی جانے والی آٹھ طویل مدتی مطالعوں کا جائزہ لیا تاکہ سماعت کے آلات کے استعمال اور یادداشت کمزور ہونے کے درمیان طویل تعلق کو دیکھا جاسکے۔

این یو ایس کے محققین کو معلوم ہوا کہ شرکاء میں ان آلات کے استعمال کا تعلق 2 سے 25 سال کے دورانیے میں ڈیمینشیا اور یادداشت کمزور ہونے کے خطرات میں 20 فی صد کمی سے تھا۔

سائنس دانوں نے تحقیقی مقالے میں لکھا کہ کمزور سماعت والے شرکاء میں سماعت کی بہتری کے لیے استعمال کیے جانے والے آلات کا تعلق طویل مدتی دماغی کمزوری کے خطرات میں 19 فی صد کمی سے پایا گیا۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کاکلیئر امپلانٹ اور سماعت کے آلات کے استعمال سے شرکاء کی یادداشت میں 3 فی صد بہتر ہوئی۔
Load Next Story