فاروق ستار مصطفیٰ کمال خالد مقبول کے خیالات یکساں ہیں گورنر سندھ
یہاں آنے کا مقصد لوگوں کو جوڑنا ہے، کامران ٹیسوری کی ڈاکٹر فاروق ستار سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو
ایم کیو ایم کے تمام گروپ کو یکجا کرنے کی مہم کے سلسلے میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار سے ان کی قیام گاہ پر ملاقات کی اور صوبے کے سیاسی معاملات سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ لوگ مایوس ہیں ووٹ دینا نہیں چاہتے، بائیکاٹ تو ایک بہانہ ہے، شہر پر مافیاز کا راج ہے سمندر ہونے کے باوجود پانی کی بوند بوند اور گیس کو ترس رہے ہیں۔
'ہم کراچی کی سڑکوں کی طرح ٹوٹ چکے ہیں'
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیوں عوام اسے چن لیں جو شہریوں کے لئے سوچ رکھتا ہے آج شہر صوبے اور ملک کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، یہاں آنے کا مقصد لوگوں کو جوڑنا ہے ہم کراچی کی سڑکوں کی طرح ٹوٹ چکے ہیں، شہریوں کے دلوں کے اندر زخم ہیں ان زخم پر مرہم رکھنے والے بے اختیار ہیں کیوں کہ ہم بٹ گئے ہیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ اقتدار میں حصہ تب ہی ملتا ہے جب طاقت ہو ورنہ بخشش ملتی ہےاب فیصلہ آپ نے کرنا ہے حصہ چاہیے یا بخشش، جو شخص آپ کو ذلیل کرتا ہےاس سے بھی آپ آنکھ ملانے کی ہمت نہیں کرتےاتنے ظلم سہنے کے باوجود بھی اف نہیں کررہےکس کا انتظار ہے کوئی نہیں آئے گاجو آئیں گے وہ بھی چند دنوں میں ووٹ مانگ کر سائیڈ ہو جائیں گے۔
'ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفیٰ کمال اور خالد مقبول کے خیالات میں کوئی فرق نہیں'
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار بڑے بھائی ہیں دوست ہیں ان کے خیالات مصطفیٰ کمال کے خیالات اور خالد مقبول بھائی کے خیالات میں کوئی فرق نہیں ہے پھر کیا وجہ ہے کہ اتنے عرصہ سے ایک دوسرے کو ٹھیک کرنے میں لگے ہیں، کراچی اور کراچی والوں کے نام پر ووٹ لیا گیا مگر کراچی والوں نے کراچی کو کیا دیا، کراچی میں بچوں کو کالج میں داخلے نہیں ملتے،نوکری نہیں ہے اچھے اسکول نہیں کچھ بھی نہیں کوئی قدرتی آفت کے نام پر یا سرکاری ملازمت کے نام پر آکر یہاں ٹھر جائے یہ شہر سب کو اپناتا ہے۔
ایک نئی ری آرگنائزڈ ایم کیو ایم بنائیں گے، ڈاکٹر فاروق ستار
اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پہنچنے پر گورنر سندھ کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ بعد ازاں ڈاکٹر فاروق ستار کہا کہ کامران ٹیسوری نے آتے ہی میرے مشن کو ایئر انجن لگایا ہے، ایک نئی ری آرگنائزڈ ایم کیو ایم بنائیں گے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کامران ٹیسوری کا شکر گذار ہوں، آج سال کا آخری دن ہے ایک سخت آزمائش والے سال کو رخصت کرنے کا لمحہ ہے نئے سال کو خوش آمدید کرنے کا لمحہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ایم کیو ایم کو تقسیم کیا گیا ، دو سال بعد مجھے بھی ایم کیو ایم سے نکالا گیا، میں ڈھائی سال سے یکجا کرنے کی کوشش کر رہا ہم اگلے انتخابات میں جا رہے ہیں اس لیے یکجا ہونا ضروری ہے ۔
'ہم متحد ہوجائیں تو کوئی ہمارا حق نہیں مار سکتا'
انہوں نے کہا کہ اس قوم کو امید نہیں دلائی گئی تو قوم مایوس ہوگی ، بجلی گیس اس لیے نہیں مل رہی کہ ہم یکجا نہیں ہیں ،ہم متحد ہوجائیں تو کوئی ہمارا حق نہیں مار سکتا ۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے ڈومیسائل پر ڈاکا مارا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ یکجہتی اب مہاجروں کی ضرورت ہے، ہماری یکجہی پورے پاکستان کی ضرورت ہے، اون کراچی سیو کراچی، مقصد سب کو ایک کرنا ہے ،اب جب یکجہتی ہو رہی ہے کچھ چیزیں بعد میں طے ہوں گی ، کچھ چیزیں اب طے ہوں گئی ، میری سب سے گذارش ہے کہ آج ہم سب کا امتحان ہے کہ نوجوان کو قیادت دیں،ہم مڈل کلاس کو نئی قیادت دیں گے، آگے دیکھنا ہے پیچھے نہیں دیکھنا ہے ،ہم کو آگے بڑھنا ہے۔
بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ لوگ مایوس ہیں ووٹ دینا نہیں چاہتے، بائیکاٹ تو ایک بہانہ ہے، شہر پر مافیاز کا راج ہے سمندر ہونے کے باوجود پانی کی بوند بوند اور گیس کو ترس رہے ہیں۔
'ہم کراچی کی سڑکوں کی طرح ٹوٹ چکے ہیں'
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیوں عوام اسے چن لیں جو شہریوں کے لئے سوچ رکھتا ہے آج شہر صوبے اور ملک کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، یہاں آنے کا مقصد لوگوں کو جوڑنا ہے ہم کراچی کی سڑکوں کی طرح ٹوٹ چکے ہیں، شہریوں کے دلوں کے اندر زخم ہیں ان زخم پر مرہم رکھنے والے بے اختیار ہیں کیوں کہ ہم بٹ گئے ہیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ اقتدار میں حصہ تب ہی ملتا ہے جب طاقت ہو ورنہ بخشش ملتی ہےاب فیصلہ آپ نے کرنا ہے حصہ چاہیے یا بخشش، جو شخص آپ کو ذلیل کرتا ہےاس سے بھی آپ آنکھ ملانے کی ہمت نہیں کرتےاتنے ظلم سہنے کے باوجود بھی اف نہیں کررہےکس کا انتظار ہے کوئی نہیں آئے گاجو آئیں گے وہ بھی چند دنوں میں ووٹ مانگ کر سائیڈ ہو جائیں گے۔
'ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفیٰ کمال اور خالد مقبول کے خیالات میں کوئی فرق نہیں'
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار بڑے بھائی ہیں دوست ہیں ان کے خیالات مصطفیٰ کمال کے خیالات اور خالد مقبول بھائی کے خیالات میں کوئی فرق نہیں ہے پھر کیا وجہ ہے کہ اتنے عرصہ سے ایک دوسرے کو ٹھیک کرنے میں لگے ہیں، کراچی اور کراچی والوں کے نام پر ووٹ لیا گیا مگر کراچی والوں نے کراچی کو کیا دیا، کراچی میں بچوں کو کالج میں داخلے نہیں ملتے،نوکری نہیں ہے اچھے اسکول نہیں کچھ بھی نہیں کوئی قدرتی آفت کے نام پر یا سرکاری ملازمت کے نام پر آکر یہاں ٹھر جائے یہ شہر سب کو اپناتا ہے۔
ایک نئی ری آرگنائزڈ ایم کیو ایم بنائیں گے، ڈاکٹر فاروق ستار
اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پہنچنے پر گورنر سندھ کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ بعد ازاں ڈاکٹر فاروق ستار کہا کہ کامران ٹیسوری نے آتے ہی میرے مشن کو ایئر انجن لگایا ہے، ایک نئی ری آرگنائزڈ ایم کیو ایم بنائیں گے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کامران ٹیسوری کا شکر گذار ہوں، آج سال کا آخری دن ہے ایک سخت آزمائش والے سال کو رخصت کرنے کا لمحہ ہے نئے سال کو خوش آمدید کرنے کا لمحہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ایم کیو ایم کو تقسیم کیا گیا ، دو سال بعد مجھے بھی ایم کیو ایم سے نکالا گیا، میں ڈھائی سال سے یکجا کرنے کی کوشش کر رہا ہم اگلے انتخابات میں جا رہے ہیں اس لیے یکجا ہونا ضروری ہے ۔
'ہم متحد ہوجائیں تو کوئی ہمارا حق نہیں مار سکتا'
انہوں نے کہا کہ اس قوم کو امید نہیں دلائی گئی تو قوم مایوس ہوگی ، بجلی گیس اس لیے نہیں مل رہی کہ ہم یکجا نہیں ہیں ،ہم متحد ہوجائیں تو کوئی ہمارا حق نہیں مار سکتا ۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کے ڈومیسائل پر ڈاکا مارا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ یکجہتی اب مہاجروں کی ضرورت ہے، ہماری یکجہی پورے پاکستان کی ضرورت ہے، اون کراچی سیو کراچی، مقصد سب کو ایک کرنا ہے ،اب جب یکجہتی ہو رہی ہے کچھ چیزیں بعد میں طے ہوں گی ، کچھ چیزیں اب طے ہوں گئی ، میری سب سے گذارش ہے کہ آج ہم سب کا امتحان ہے کہ نوجوان کو قیادت دیں،ہم مڈل کلاس کو نئی قیادت دیں گے، آگے دیکھنا ہے پیچھے نہیں دیکھنا ہے ،ہم کو آگے بڑھنا ہے۔