مقبوضہ کشمیر بی جے پی نے مسلمانوں کے گھرمسمار کرنا شروع کردیے

سال2022میں بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں بیگناہ لوگوں کے قتل اور بلا جوازگرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا، رپورٹ

سال2022میں بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں بیگناہ لوگوں کے قتل اور بلا جوازگرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا، رپورٹ۔ فوٹو: اے این آئی

بھارت کی حکمران انتہاپسند ہندوجماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے مقبوضہ کشمیر میں بھی مسلمانوں کے گھر مسمار کرنا شروع کر دیے ہیں۔

بھارت میں عموماً مسلمانوں کے خلاف اس طرح کے ماراوئے عدالت اقدام ہوتے رہے ہیں، جہاں ان کے گھروں کو متعدد بار مسمار کیا جا چکا ہے۔ تاہم کشمیر میں یہ ایک نیا رجحان ہے۔

ایک جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ہفتہ کی صبح ضلع اننت ناگ میں پہلگام علاقے کے لوار گاؤں میں بلڈوزر کی مدد سے ایک منزلہ عمارت کو منہدم کر دیا۔ جس عمارت کو منہدم کیا گیا وہ مبینہ طور پر تنظیم حزب المجاہدین کے ایک کمانڈر عامر خان کا مکان تھا۔

مقامی ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق عامر خان کا اصلی نام غلام نبی ہے جو فی الوقت حزب المجاہدین کے اعلیٰ آپریشنل کمانڈر ہیں۔


بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے کے مسلم تشخص کو ختم کرنے پر تلی ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ انہیں علاقے کی مسلم شناخت کی سب سے بڑی نمائندہ علامت جامع مسجد سری نگر کے منبر سے زبردستی دور رکھا جا رہا ہے جو نتہائی افسوسناک ہے۔

لیگل فورم فار کشمیر (ایل ایف کے) نے اپنی ایک رپورٹ میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر روشنی ڈالی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ برسوں کی طرح 2022 میں بھی مقبوضہ علاقے میں بیگناہ لوگوں کی خونریزی اور انسانی حقوق کے محافظوں ودیگر لوگوں کی بلاجواز گرفتاریوں کا بہیمانہ سلسلہ جاری رہا۔
Load Next Story