2022 میں پنجاب اسمبلی کے 3 وزیراعلیٰایک اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر تبدیل ہوئے

پہلی بار پولیس نے ایوان میں ایم پی ایز پر تشدد کیا،PTIنے اپنے ڈپٹی اسپیکر کو لوٹے مارے

پہلی بار پولیس نے ایوان میں ایم پی ایز پر تشدد کیا،PTIنے اپنے ڈپٹی اسپیکر کو لوٹے مارے فوٹو : فائل

صوبہ پنجاب کی تاریخ میں سال 2022 کو سیاسی کشمکش رسہ کسی اور کھنچا تانی کا سال قرار دیا جا رہا ہے 2022 حکمران جماعت اپوزیشن اور اپوزیشن جماعتوں کو حکمران بننے کا بھی سال رہا ہے۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ اس صوبے میں ایک سال کے اندر 3 وزرائے اعلی،ایک اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر تبدیل ہوئے۔ وزیراعلیٰ اور اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کی کرسی کیلیے ن لیگ اپنے اتحادیوں اور پی ٹی آئی اپنے اتحادیوں کے ساتھ میوزیکل چیئر کا کھیل کھیلتی رہی جو دسمبر 2022 کے آخری ایام تک چلتا رہا اور آج بھی جاری ہے۔

گورنر پنجاب کی طرف سے اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر وزیراعلیٰ پرویز الہی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا مگر چند گھنٹے کے بعد ہائی کورٹ کے حکم پر بحال کر دیا گیا۔ ایک ہی پنجاب اسمبلی سے سال 2022 میں 2 وزراء اعلیٰ کا انتخاب ہوا جبکہ ایک وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار مستعفی ہوئے جس کے بعد حمزہ شہباز شریف اور پھر چوہدری پرویز الہی وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے۔

پارٹی پالیسی سے ہٹ کر ووٹ دینے والے تحریک انصاف کے 20 سے زائد ایم پی ایز کو اپنی نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔


اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب پولیس ایوان میں داخل ہوئی اور ایم پی ایز کو زدوکوب کیا گیا ۔پہلی مرتبہ پی ٹی آئی نے اپنی جماعت کے ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کو لوٹے مارے، بالوں سے کھنچا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔ پرویز الہی کے وزارت اعلی کے انتخاب کے بعد پنجاب اسمبلی کے 5 واں پارلیمانی سال کا اسمبلی سیشن آج تک چل رہا ہے۔ اب تک 43 نشستیں ہو چکی ہیں۔

قانونی طور پر ایک پارلیمانی سال میں 100 دن پورا کرنا ضروری تھا مگر سیاسی کشمکش کے باعث سال 2022 میں آج تک 150 سے زائد دن مکمل ہو چکے ہیں موجودہ اسپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان کی طرف سے بلائے گئے اجلاس کے بھی 41 دن مکمل ہو چکے ہیں جو سال 2022 میں ایک تاریخی ریکارڈ بنا ہے۔

ہوشربا مہنگائی سے عوامی مفاد کی کو ئی بات تو نہ ہوئی البتہ مفاد عامہ کی بجائے مہنگائی کے مطابق اپنے ذاتی الاؤ نسز میں اضافے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ جس کے تحت اب انھیں 5 ہزار مہنگائی آلاؤنس اور 6 لاکھ سالانہ ٹریول آلاؤنس بھی ملے گا۔

سال 2022 اور حکومت کے پانچویں پارلیمانی سال میں کل 11 سیشن ہوئے جس میں حکومت کی جانب سے 27 بل متعارف کروائے گئے جن میں سے 15 بل منظور ہوئے دوسری طرف سیاسی جوڑ توڑ اور حکومت بنانے اور بچانے کے چکر میں کروڑوں روپے ممبران اسمبلی کو دیے جاتے رہے ہیں ۔
Load Next Story