طالبان سے مذاکرات آئین کے دائرے میں کئے جا رہے ہیں وزارت داخلہ

ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے حکومت 60 کالعدم تنظیموں کی نگرانی کر رہی ہے، سیکرٹری پارلیمانی امور برائے داخلہ

گزشتہ 5 برسوں میں دہشت گردی کے 5 ہزار 573 واقعات میں 185 بچوں سمیت 8 ہزار 484 افراد جاں بحق ہوئے، وزارت داخلہ۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات آئین کے دائرے میں رہ کر کئے جا رہے ہیں۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے حکومت کی جانب سے طالبان سے مذاکرات اور دہشت گردی کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے، طالبان سے مذاکرات آئین کے دائرے میں رہ کر کئے جا رہے ہیں۔


وزارت داخلہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ 5 برسوں میں ملک میں دہشت گردی کے 5 ہزار 573 واقعات ہوئے، دہشت گردی کے واقعات میں 185 بچوں سمیت 8 ہزار 484 افراد جاں بحق اور 538 بچوں سمیت سیکڑوں زخمی ہوئے، حکومت کی جانب سے 1100 متاثرہ افراد کے لواحقین کو معاوضہ دیا گیا۔ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران 812 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا، بڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کرایا گیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2009 سے اب تک 2 لاکھ 40 ہزار 932 پاکستانی بھارت گئے، ویزا ختم ہونے کے بعد 11 ہزار 109 پاکستانی واپس نہیں آئے۔

دوسری جانب وققہ سوالات کے دوران سیکرٹری پارلیمانی امور برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے اجلاس کو بتایا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے حکومت 60 کالعدم تنظیموں کی نگرانی کر رہی ہے جب کہ نادرا دہشت گردی اور جرائم سے نمٹنے کے معاملات میں نشاندہی کی خدمات فراہم کر رہا ہے، تمام غیرتصدیق شدہ سموں کو بند کر دیا گیا ہے اور موبائل کمپنیوں نے طے شدہ وقت کے مطابق بائیومیٹرک سسٹم شروع کر دیا ہے۔
Load Next Story