ارسلان کیس میں تحقیقاتی ٹیم نے غیر ملکی تعاون لینے کا فیصلہ کرلیا
تحقیقاتی کمیٹی کامعلومات رکھنے والے افرادکوبیان ریکارڈکرانے کیلیے نوٹس
ڈاکٹر ارسلان کیس کی تحقیقات کیلیے نیب کی زیرنگرانی قائم مشترکہ ٹیم کا پیر کو اہم اجلاس ہوا۔جس میں فیصلہ کیاگیاکہ ڈاکٹر ارسلان کیس کی تحقیقات روزانہ کی بنیاد پرکی جائے گی اور جتنا جلد ممکن ہوسکا تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
مشترکہ ٹیم نے واضح کیا ہے کہ ملک ریاض اور سپریم کورٹ سے حاصل ہونے والے دستاویزاتی ریکارڈکی بنیاد پر ڈاکٹرارسلان کیس کی کارروائی کا حتمی پلان مرتب کرلیا گیا ہے۔ملک ریاض کو 3جولائی کو شواہد پیش کرنے کا نوٹس دیاگیاتھا،انھوں نے احکامات کی روشنی میں 6جولائی کو ریکارڈ پیش کردیا ہے۔ نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے فیصلہ کیا ہے کہ کیس کی تحقیقات میں غیرملکی تعاون و رہنمائی بھی حاصل کی جائے گی۔
اس حوالے سے غیر ملکی حکومتوںکی قانون نافذکرنے والی ایجنسیوںکے تعاون سے غیر ملکی دستاویزات کی تصدیق کرائی جائے گی اور بیرون ملک سے شواہد حاصل کیے جائیںگے۔ اس ضمن میں ایک ہفتے میں غیرملکی سفارتخانوں سے رابطہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایسے تمام افرادکو نوٹس کیا گیا ہے کہ جن کے پاس اس کیس کے حوالے سے کوئی خفیہ معلومات یاکسی قسم کی آگاہی ہو تو وہ مشترکہ ٹیم کے سامنے بیان ریکارڈکرانے کیلیے پیش ہوسکتا ہے ۔
مشترکہ ٹیم نے واضح کیا ہے کہ ملک ریاض اور سپریم کورٹ سے حاصل ہونے والے دستاویزاتی ریکارڈکی بنیاد پر ڈاکٹرارسلان کیس کی کارروائی کا حتمی پلان مرتب کرلیا گیا ہے۔ملک ریاض کو 3جولائی کو شواہد پیش کرنے کا نوٹس دیاگیاتھا،انھوں نے احکامات کی روشنی میں 6جولائی کو ریکارڈ پیش کردیا ہے۔ نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے فیصلہ کیا ہے کہ کیس کی تحقیقات میں غیرملکی تعاون و رہنمائی بھی حاصل کی جائے گی۔
اس حوالے سے غیر ملکی حکومتوںکی قانون نافذکرنے والی ایجنسیوںکے تعاون سے غیر ملکی دستاویزات کی تصدیق کرائی جائے گی اور بیرون ملک سے شواہد حاصل کیے جائیںگے۔ اس ضمن میں ایک ہفتے میں غیرملکی سفارتخانوں سے رابطہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایسے تمام افرادکو نوٹس کیا گیا ہے کہ جن کے پاس اس کیس کے حوالے سے کوئی خفیہ معلومات یاکسی قسم کی آگاہی ہو تو وہ مشترکہ ٹیم کے سامنے بیان ریکارڈکرانے کیلیے پیش ہوسکتا ہے ۔