بلدیاتی الیکشن پھر ملتوی کرنے کی سازش ہوئی تو مزاحمت کرینگے حافظ نعیم

بلاول ہاؤس اور بہادر آباد سازشوں کا گڑھ بن چکے ہیں، کراچی کےحقوق کی جدوجہد کرتے رہیں گے، امیر جماعت اسلامی کراچی


ویب ڈیسک January 03, 2023
(فوٹو فائل)

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات پھر سے ملتوی کرنے کی سازش کی گئی تو مزاحمت ہوگی۔

گزشتہ شب ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور وفاقی وزرا کے اجلاس پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول ہاؤس اور بہادرآباد سازشوں کا گڑھ بن چکے ہیں۔ کراچی میں بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کے لیے رات کی تاریکی میں سازش ہورہی ہے ۔ پیپلزپارٹی ، ایم کیو ایم اور اس میں اب نون لیگ بھی شامل ہو رہی ہے ۔

حافظ نعیم نے کہا کہ ٹیسوری صاحب کی اپائنٹمنٹ کیسے ہوئی سب جانتے ہیں۔ گورنر صاحب جو باتیں کر رہے تھے اس پرکوئی عمل نہیں کر رہے۔ حیرت ہوئی کہ پی ٹی آئی والے صدر صاحب کو خط کیسے لکھ رہے ہیں؟۔

انہوں نے کہا کہ خالد مقبول کو اب مہاجر قوم کے مینڈیٹ کا بہت خیال آرہا ہے۔ پیپلز پارٹی جو اس وقت کر رہی ہے، اس میں ایم کیو ایم برابر کی شریک ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر اب تک کیوں عمل نہیں ہوا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہونے چاہییں۔ 24 گھنٹے میں پیپلز پارٹی نے خط واپس نہیں لیا تو سی ایم ہاؤس پر دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر مسلک اور ہر زبان بولنے والا انسان پریشان ہو رہا ہے۔ شہر کا بیڑہ غرق کر دیا گیا ہے۔ ہر علاقہ کھود کر رکھ دیا گیا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ جو معاہدہ انہوں نے کیا تھا جو ناصر شاہ نے پڑھ کر سنایا تھا اس پر عمل کریں۔ کے فور کا منصوبہ گزشتہ 17 برس سے پینڈنگ ہے۔ رینجرز کہتی ہے ہمارے پاس اختیار نہیں ہے، تو پھر آپ کیوں ہیں؟۔ علاج کی سہولت اس شہر میں نہیں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 8 جنوری کو ہونے والے جلسے میں تمام پارٹیوں کے کارکنوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں اور اس میں شرکت کریں۔ ملک معاشی طور پر نازک دور سے گزر رہا ہے۔ ایسے میں وفاقی وزرا عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے خصوصی طیارے کرکے کراچی آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سازش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح بلدیاتی الیکشن ملتوی ہوجائیں، لیکن ہم کراچی کےحقوق کی جدوجہد کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ‏ سن لو! ہم مزاحمت کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں