6 امریکی ریاستوں میں مرنے کے بعد جسم کو کھاد میں تبدیل کرنے کا قانون منظور

قانون کے تحت مرنے والے کی آخری رسومات دفنا کر یا جلا کرکرنے کے بجائے کھاد میں تبدیلی کے ذریعے کروائی جاسکیں گی

کھاد میں تبدیلی کے لیے جسم کو مخصوص مرکبات کے ساتھ ایک ماہ تک رکھا جاتا ہے:فوٹو:فائل

نیویارک بعد از مرگ جسم کو قدرتی کھاد میں تبدیل کرنے والی چھٹی امریکی ریاست بن گئی۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیویارک کی گورنر نے کسی شخص کے مرنے کے بعد اس کے جسم کو قدرتی کھاد میں تبدیل کرنے کے قانون کی منظوری دے دی۔ اس قانون کے تحت مرنے والے کی آخری رسومات دفنا کر یا جلا کرکرنے کے بجائے کھاد میں تبدیلی کے ذریعے کروائی جاسکیں گی۔


اس عمل کے دوران مرنے کے بعد انسان کے جسم کو ایک کنٹینر میں مخصوص مرکبات کے ساتھ کم ازکم ایک ماہ تک رکھا جاتا ہے جس کے بعد وہ قدرتی کھاد میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

جسم کے کھاد میں تبدیل ہونے کا عمل مکمل ہونے پر اسے مرنے والے کے لواحقین کو دے دیا جاتا ہے جو اس کھاد کو پودے، درخت اور سبزیاں اگانے میں استعمال کرتے ہیں۔ اس قبل واشنگٹن، کولوراڈو، اوریگن، ورمونٹ اور کیلی فورنیا میں بھی بعد از مرگ جسم کو کھاد میں تبدیل کرنے کا قانون منظور اور نافذ ہوچکا ہے۔
Load Next Story