جامعہ کراچی کی اراضی واگزار کروانے کیلیے آپریشن
آپریشن ادارہ ترقیات کراچی کی جانب سے جامعہ کراچی کی سفارش پر کیا جا رہا ہے
جامعہ کراچی کی اراضی پر قبضے کے خلاف زمین واگزار کروانے کے لیے سلور جوبلی گیٹ کے سامنے آپریشن کا آغاز کر دیا گیا۔
آپریشن ادارہ ترقیات کراچی کی جانب سے جامعہ کراچی کی سفارش پر کیا جا رہا ہے اور منگل کی صبح ادارہ ترقیات کراچی کا عملہ بھاری مشینری کے ہمراہ سلور جوبلی گیٹ کے سامنے کراچی یونیورسٹی کی اراضی پر قائم کچی بستی (جھونپڑیوں) کو گرانے پہنچ گیا۔ اس موقع پر کراچی یونیورسٹی کے اسٹیٹ آفس اور سیکیورٹی کا عملہ بھی موجود تھا۔
واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی یونیورسٹی کیمپس کے سامنے 7 ایکڑ میں سے تقریباً 3 ایکڑ اراضی پر مختلف گروہوں نے قبضہ کر رکھا ہے جس میں ابتدائی طور پر سلور جوبلی گیٹ کے سامنے قائم کی بستی کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے جبکہ ابھی کار ڈیلرز اور ریسٹورنٹ کے خلاف آپریشن باقی ہے۔
جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے چند ماہ قبل متعلقہ ڈپٹی کمشنر سے اس پوری اراضی پر قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کرنے اور یونیورسٹی اراضی واگزار کروانے کی سفارش کی تھی جس کے بعد متعلقہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے اس معاملے میں ادارہ ترقیات کراچی کو اراضی کی تصدیق شامل کیا گیا۔
جامعہ کراچی کے سیکیورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر معیز خان کے مطابق ادارہ ترقیات کراچی نے اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ اگلے مرحلے میں دیگر قبضہ گروہوں کے خلاف بھی آپریشن ہوگا۔
ادھر جب ادارہ ترقیات کراچی کے متعلقہ اسٹیٹ افسر جمیل بلوچ سے اس سلسلے میں ''ایکسپریس'' نے رابطہ کیا، تو ان کا کہنا تھا کہ ''ہمارا کام انکروچمنٹ ختم کروانا ہے، کار ڈیلر اور ریسٹورنٹ کا معاملہ ڈی ایم سی اور کے ایم سی کا ہے، کراچی یونیورسٹی انتظامیہ کو ان اداروں سے رابطہ کرنا ہوگا''۔
یاد رہے کہ کار ڈیلرز اور ریسٹورنٹس نے اپنے کاروبار کو وسعت دیتے ہوئے یونیورسٹی اراضی کا بلا روک ٹوک استعمال شروع کر رکھا ہے جو گزشتہ کافی عرصے سے جاری ہے۔