چند سیکنڈوں میں رحم کا سرطان ’سونگھنے‘ والا انقلابی نشتر

امپیریئل کالج کے سائنسدانوں کے مطابق آئی نائف نامی چھری چھاتی کے سرطان کی طرح رحم کا کینسر بھی شناخت کرسکتی ہے

آئی نائف کی بدولت اب رحم کے سرطان کی درست شناخت کی جاسکتی ہے۔ فوٹو: بشکریہ گارجیئن

اگرچہ آئی نائف نامی چھری (نشتر) پہلے ہی چھاتی اور دماغی سرطان کی شناخت کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے لیکن ماہرین کے مطابق اسے رحم کے سرطان کی فوری شناخت میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

امپیریئل کالج لندن کے ماہرین کے مطابق نہ صرف آئی نائف کو کامیابی سے کینسر کی ایک اور قسم کی شناخت کے لیے استعمال کیا ہے بلکہ تجربات بتاتے ہیں کہ یہ کام سیکنڈوں میں ہوسکتا ہے۔ اسی طرح ہزاروں خواتین کی زندگیاں بچائی جاسکیں گی اور خواتین کو غیرضروری ٹیسٹ سے گزارنے کی بجائے کینسرسے محفوظ قرار دینے میں مدد ملے گی۔

صرف برطانیہ میں ہرسال رحم کا سرطان 9000 خواتین کو لاحق ہوتا ہے لیکن مشتبہ مریضوں کی بایوپسی کی صورت میں صرف دس فیصد خواتین میں ہی اس کی بروقت شناخت ہوسکتی ہے۔ لیکن آئی نائف کی آزمائش سے معلوم ہوا کہ یہ 89 فیصد درستگی سے رحم کے سرطان کی شناخت کرسکتا ہے اور طویل مہنگے ٹیسٹ کی ضرورت ختم ہوجاتی ہے۔ یہ تحقیقات کینسرس نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔


بایوپسی کے لیے رحم سے حاصل شدہ ٹشو پر آئی نائف کو رکھا جاتا ہے تو وہ ہلکی برقی رو خارج کرتی ہے جس سے ٹشو معمولی جلتا ہے۔ اس طرح خارج ہونے والے بخارات کو اس کا برقی نظام پہچان کر تندرست اور سرطان زدہ خلیات کی نشاندہی کرتا ہے۔

امپیریئل کالج کی ٹیم نے اسے 150 خواتین پر آزمایا ہے جن پر رحم کے سرطان کا شبہ تھا۔ جب اس کا موازنہ روایتی ٹیسٹ سے کیا گیا تو امید افزا نتائج ملے۔ اب مزید طبی آزمائش(کلینیکل ٹرائلز) شروع کئے جائیں گے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے خواتین ماہواری بند ہونے (سن یاس) کے بعد چوکنا رہیں اور اگر رحم سے خون جاری ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اس کے علاوہ اب آئی نائف نے بھی اس کام کو آسان بنادیا ہے۔
Load Next Story