سرکاری عمارتیں اونے پونے داموں نہ بیچی جائیں چیئرمین پی اے سی
ہیلتھ کارڈز کی مد میں اربوں روپے کا فراڈ ہورہا ہے،اسٹیٹ لائف انشورنس بیٹھ جائے گا، نورعالم خان کا اجلاس سے خطاب
چیئرمین پی اے سی نور عالم خان ںے کہا ہے کہ سرکاری عمارتیں اونے پونے داموں نہ بیچی جائیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں حکومت پاکستان کی پراپرٹیز کو بیچنے کا معاملہ زیر غور آیا جبکہ سابق مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد کے دور میں وزیر تجارت کے دفتر میں7اور سیکریٹری تجارت کے دفتر میں 5 فون کنکشنز لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔کابینہ ڈویژن حکام نے شرکت کی۔
نور عالم خان نے ہدایت کی کہ بیرون ملک اور اندرون ملک سرکاری عمارات ملک کا اثاثہ ہیں، ان کو اونے پونے داموں نہ بیچا جائے۔ اجلاس میں کامرس ڈویژن کے2019-20 کے آڈٹ پیراز زیر غور آیا۔
چیئرمین پی اے سی نے کہاکہ 7 لاکھ 56 ہزار سیکرٹری کامرس کے ہیں وہ بھی ریکور کرایا جائے، 15 دن میں یہ رقم ریکور کرکے پی اے سی کو آگاہ کیا جائے۔
نور عالم خان نے کہاکہ ہیلتھ کارڈزکی مد میں اربوں روپے کا فراڈ ہورہا ہے، ہیلتھ کارڈ ڈرامہ کے بعد ایک اسپتال نے تین، تین اسپتال بنانے شروع کردیے، اسٹیٹ لائف انشورنس بیٹھ جائے گا۔ اسٹیٹ لائف کی صورتحال کے حوالے سے تین صفحوں کی فیکٹ شیٹ فراہم کریں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں حکومت پاکستان کی پراپرٹیز کو بیچنے کا معاملہ زیر غور آیا جبکہ سابق مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد کے دور میں وزیر تجارت کے دفتر میں7اور سیکریٹری تجارت کے دفتر میں 5 فون کنکشنز لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔کابینہ ڈویژن حکام نے شرکت کی۔
نور عالم خان نے ہدایت کی کہ بیرون ملک اور اندرون ملک سرکاری عمارات ملک کا اثاثہ ہیں، ان کو اونے پونے داموں نہ بیچا جائے۔ اجلاس میں کامرس ڈویژن کے2019-20 کے آڈٹ پیراز زیر غور آیا۔
چیئرمین پی اے سی نے کہاکہ 7 لاکھ 56 ہزار سیکرٹری کامرس کے ہیں وہ بھی ریکور کرایا جائے، 15 دن میں یہ رقم ریکور کرکے پی اے سی کو آگاہ کیا جائے۔
نور عالم خان نے کہاکہ ہیلتھ کارڈزکی مد میں اربوں روپے کا فراڈ ہورہا ہے، ہیلتھ کارڈ ڈرامہ کے بعد ایک اسپتال نے تین، تین اسپتال بنانے شروع کردیے، اسٹیٹ لائف انشورنس بیٹھ جائے گا۔ اسٹیٹ لائف کی صورتحال کے حوالے سے تین صفحوں کی فیکٹ شیٹ فراہم کریں۔