سال 2022 پاک سرزمین ٹیسٹ بیٹرز کیلیے جنت ثابت

غیرملکیوں نے بھی رنز کی پیاس دل بھرکر بجھائی، اوپنرززیادہ کامیاب

بابر اعظم کا بیٹ بال کی درگت بناتا رہا،مشکل کنڈیشنز میں بولرز سرپٹختے رہ گئے۔ فوٹو: اے ایف پی

2022 میں پاک سرزمین ٹیسٹ بیٹرز کیلیے جنت ثابت ہوئی جب کہ غیرملکی کھلاڑیوں نے بھی یہاں پر رنز کی پیاس دل بھرکر بجھائی۔

2006 کے بعد پاکستان نے پہلی بار ایک برس میں 2 سے زائد ٹیسٹ میچز کی میزبانی کی، اس دوران پچز خاص طور پر تنقید کا باعث بنی رہیں مگر بیٹرز نے کوئی بھی شکایت نہیں کی بلکہ وہ دل کھول کررنز کی پیاس بجھاتے رہے۔

2022 کے دوران پاکستان میں 7 ٹیسٹ میچز کھیلے گے، اس دوران 41.84 رنز فی وکٹ کے حساب سے بنے جبکہ دیگر ممالک میں فی وکٹ اسکور 35 سے آگے نہیں بڑھا، 7 ممالک میں ایوریج رنز فی وکٹ اسکور 30.16 رہا ، پاکستان میں کھیلے گئے میچز نے مجموعی ایوریج کو 31.95 تک پہنچایا۔

اوپننگ بیٹرز کو خاص طور پر پاکستان میں کھیلنے کا موقع میسر آنے پر شکرگزار ہونا چاہیے، ان کی یہاں پر ایوریج 59.58 رہی، اس دوران مجموعی طور پر اوپنرز کی جانب سے 10 سنچریاں اسکور کی گئیں، اگر امام الحق نیوزی لینڈ سے پہلے ٹیسٹ کی دوسری باری میں 96 رنز پر آؤٹ نہ ہوتے تو سنچریوں کی تعداد 11 تک پہنچ جاتی۔


اس سے قبل ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کبھی اوپنرز نے کیلنڈر ایئر میں ایک ملک میں اتنی سنچریاں اسکور نہیں کیں، 2022 میں دیگر تمام ممالک میں اوپنرز کی مجموعی اوسط 29.47 رہی، 272 اننگز کے دوران 12 سنچریاں بنیں، انگلینڈ میں 52 اننگز کے دوران کوئی اوپنر بھی سنچری نہیں بنا سکا۔

گزشتہ برس مجموعی طور پر 6 بیٹرز نے پاکستان میں 60 پلس کی اوسط سے 350 سے زائد رنز اسکور کیے، سب سے آگے بابر اعظم رہے جنھوں نے اپنے ہوم گرائونڈز پر 70.23 کی ایوریج سے 913 رنز بنائے، عثمان خواجہ کا پاک سرزمین پر اسکور 495 رہا جو انھوں نے 165.33 کی اوسط سے بنایا، ہیری بروک نے 93.60 کی اوسط سے 468 رنز اسکور کیے۔

دوسری جانب بولرز پاکستانی پچز پر سر پٹختے رہے، فاسٹ بولرز کی ایوریج 38.90 باقی دنیا کے مقابلے میں 37 فیصد زیادہ ہے، اسپنرز کو فی وکٹ 44.50 کی پٹائی برداشت کرنا پڑی جبکہ باقی ممالک میں فی وکٹ اوسط 33.01 رہی۔

ان مشکل کنڈیشنز میں جو بولرز کامیاب رہے، ان میں سرفہرست پیٹ کمنز نے 12 وکٹیں 22.50 کی اوسط سے حاصل کیں، اولی روبنسن 9 وکٹ 21.22، جیمز اینڈرسن 8 وکٹ 18.50، مارک ووڈ 8 وکٹ 20.37، ریحان احمد 7 وکٹ 19.57 اور ابرار احمد 23 وکٹ 30 کی بھاری اوسط سے لینے میں کامیاب رہے۔
Load Next Story