کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ گھناؤنے جرائم میں کمی ہوئی ایڈیشنل آئی جی
غیرقانونی رہنے والے غیر ملکی بھی کراچی میں جرائم میں ملوث ہیں، ایڈیشنل آئی جی کراچی
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے اعتراف کیا ہے کہ شہر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ گھناؤنے جرائم میں کمی آئی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایپکس کمیٹی اجلاس میں امن امان سے متعلق بریفنگ دی۔
دوران بریفنگ انہوں نے بتایا کہ سال 2022ء میں 2021ء کے مقابلے میں گھناؤنے جرائم میں کمی ہوئی، 4.42 فیصد گھناؤنے جرائم 2022ء میں کم ہوئے جن میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی شامل ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ 4.6 فیصد گھروں میں ڈکیتی میں کمی آئی اور 35.37 فیصد 4 وہیلرز کی چھیننے میں کمی آئی، بھتہ خوری کا سراغ لگانے کا تناسب 77.27 فیصد ہے اور 110 بھتہ خور پکڑے ہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ اسٹریٹ کرائم میں 7.98 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، موبائل فون کی اسنیچنگ میں 15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکوؤں سے انکاؤنٹر میں 129 کمرنل مارے گئے اور 1047 زخمی ہوئے۔
ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ شہر میں 3000 کیمروں کی تنصیب کا کام مکمل ہوگیا ہے، یہ کیمرے تاجروں، صنعتکاروں اور دیگر مخیر حضرات کی مدد سے لگائے گئے ہیں۔ غیرقانونی رہنے والے غیر ملکی بھی کراچی میں جرائم میں ملوث ہیں، غیرملکیوں کی واپسی یا انکی ٹریکنگ بہت ضروری ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سال 2023 کے لوکل باڈیز کے انتخابات میں 4995 پولنگ اسٹیشن کو سیکیورٹی دیں گے، 25ہزار 340 کی فورس لوکل باڈیز کی الیکشن سیکیورٹی کے فرائض ادا کرے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے حکم دیا کہ پولیس اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنے وسائل استعمال کرے، اسٹریٹ کرائم کے خلاف جو کریک ڈاؤن جاری ہے اس کو تیز کریں۔