مسٹر ہیری جن کوآپ نے قتل کیا وہ شطرنج کے مہرے نہیں انسان تھے انس حقانی

معصوم افغان آپ کے مسلط کردہ لیڈرز کا مہرہ بنے لیکن پھر بھی اس بساط میں شکست آپ کی ہی ہوئی، برطانوی شہزادے کو جواب


ویب ڈیسک January 06, 2023
شہزادہ ہیری نے افغان وار میں 25 افراد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا، فوٹو: فائل

طالبان رہنما انس حقانی نے افغانستان میں جنگ کے دوران ایک مشن میں 25 افراد کو قتل کرنے کے برطانوی شہزادے ہیری کے اعتراف پر انھیں آڑے ہاتھوں لے لیا اور اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی شہزادے ہیری کی کتاب اسپیر جلد منظر عام پر آنے والی ہے جس میں شہزادے نے کئی حیران کن انکشافات اور اعترافات کیے ہیں جس سے ایک نئی بحث چھیڑ گئی۔

شہزادہ ہیری نے جو برطانوی فوج کا 10 سال تک حصہ رہے، خود نوشت کے سامنے آنے والے ایک اقتباس میں اعتراف کیا کہ افغان جنگ کے دوران بطور پائلٹ خدمات انجام دیں اور 6 فضائی کارروائیوں میں حصہ لیا۔

برطانوی شہزادے نے لکھا کہ ان فضائی کارروائیوں میں 25 افراد ہلاک ہوئے جس کا نہ تو انھیں کوئی دکھ ہے اور نہ ہی وہ اس پر فخر کرتے ہیں کیوں کہ مرنے والے جنگ کی شرنج کے مہرے تھے۔

یہ خبر پڑھیں : برطانوی شہزادے ہیری کا افغانستان میں 25 افراد کو مارنے کا اعتراف

اس پر ردعمل دیتے ہوئے افغان طالبان رہنما اور قطر میں مذاکراتی ٹیم کے رکن انس حقانی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ مسٹر ہیری! جن کو تم نے مارا وہ شطرنج کے مہرے نہیں جیتے جاگتے انسان تھے۔ ان کا بھی خاندان تھا جو اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کے منتظر تھے۔

انس حقانی نے شکوہ کیا کہ جنگ کے دوران افغان شہریوں کو قتل کرنے والوں میں سے بہت سے لوگ اپنے مافی الضمیر کو ظاہر کرنے اور جنگی جرائم کے اعتراف میں شائستگی کا اظہار نہیں کرتے۔



طالبان رہنما نے یہ بھی لکھا کہ سچ وہی ہے جو آپ نے کہا۔ ہمارے معصوم لوگ آپ کے سپاہیوں، فوجی اور سیاسی لیڈروں کے لیے شطرنج کے مہرے تھے۔ پھر بھی آپ کو سفید اور سیاہ "مربع" کے اس "کھیل" میں شکست ہوئی۔



انس حقانی نے خیال ظاہر کیا کہ آپ کے اس اعتراف پر مجھے امید نہیں ہے کہ آئی سی سی آپ کو طلب کرے گی یا انسانی حقوق کے کارکن آپ کی مذمت کریں گے، کیونکہ وہ آپ لوگوں کے معاملے میں بہرے اور اندھے ہوجاتے ہیں لیکن امید ہے کہ تاریخ انسانیت میں آپ کے مظالم کو یاد رکھا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں