2023 کا پہلا ہفتہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی روپیہ کمزور رہا
تیزی کے سبب حصص کی مالیت 8ارب 99 کروڑ 47لاکھ 18ہزار 14 روپے بڑھ گئی
نئے کلینڈر سال کی سرمایہ کاری ترجیحات کے مطابق تازہ سرمایہ کاری رحجان سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ہفتہ وار بنیادوں پر اتار چڑھاؤ کے باوجود تیزی رہی۔
سیاسی افق پر خاموش فضا، نیشنل سیکیورٹی کونسل کی معیشت میں بہتری کو ترجیح دینے کے اقدامات اور آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی بحالی کیلیے رجوع کرنے سے مارکیٹ میں نئی امید پیدا ہوئی تاہم ذرمبادلہ کا بحران برقرار رہنے سے انویسٹرز کا اعتماد متذلذل بھی رہا۔
ہفتہ وار کاروبار میں انڈیکس کی 41000پوائنٹس کی سطح عبور ہوگئی،ہفتہ وار کاروبار کے 3 اسیشنز میں تیزی،2اسیشنز میں مندی رہی، مجموعی طور پر تیزی کے سبب حصص کی مالیت 8ارب 99 کروڑ 47لاکھ 18ہزار 14 روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 65کھرب 9ارب 82 کروڑ 25لاکھ 35ہزار 435 روپے ہوگیا۔
علاوہ ازیں آئی ایم ایف شرائط تسلیم کرنے میں تاخیر اور قرض پروگرام کی عدم بحالی سے ہفتہ وار کاروبار کے دوران ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی جبکہ روپیہ کمزور رہا، درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ، منفی خدشات سے روپیہ دباؤمیں رہا۔
انٹربینک میں ڈالر کی میں اضافہ جبکہ پاؤنڈ اور یورو کی قدروں میں کمی ہوئی لیکن اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر پاؤنڈ یورو کی قدروں میں اضافہ ہوا،ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 227روپے جبکہ اوپن ریٹ 236روپے کی سطح سے تجاوز کرگئے۔
ہفتے وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 70پیسے بڑھ کر 227.13روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1روپے بڑھکر 236.50روپے پر بند ہوئی۔
سیاسی افق پر خاموش فضا، نیشنل سیکیورٹی کونسل کی معیشت میں بہتری کو ترجیح دینے کے اقدامات اور آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی بحالی کیلیے رجوع کرنے سے مارکیٹ میں نئی امید پیدا ہوئی تاہم ذرمبادلہ کا بحران برقرار رہنے سے انویسٹرز کا اعتماد متذلذل بھی رہا۔
ہفتہ وار کاروبار میں انڈیکس کی 41000پوائنٹس کی سطح عبور ہوگئی،ہفتہ وار کاروبار کے 3 اسیشنز میں تیزی،2اسیشنز میں مندی رہی، مجموعی طور پر تیزی کے سبب حصص کی مالیت 8ارب 99 کروڑ 47لاکھ 18ہزار 14 روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 65کھرب 9ارب 82 کروڑ 25لاکھ 35ہزار 435 روپے ہوگیا۔
علاوہ ازیں آئی ایم ایف شرائط تسلیم کرنے میں تاخیر اور قرض پروگرام کی عدم بحالی سے ہفتہ وار کاروبار کے دوران ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی جبکہ روپیہ کمزور رہا، درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ، منفی خدشات سے روپیہ دباؤمیں رہا۔
انٹربینک میں ڈالر کی میں اضافہ جبکہ پاؤنڈ اور یورو کی قدروں میں کمی ہوئی لیکن اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر پاؤنڈ یورو کی قدروں میں اضافہ ہوا،ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 227روپے جبکہ اوپن ریٹ 236روپے کی سطح سے تجاوز کرگئے۔
ہفتے وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 70پیسے بڑھ کر 227.13روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1روپے بڑھکر 236.50روپے پر بند ہوئی۔