سال 2022 سندھ میں دہشت گردی کے ملزمان کے بری ہونے کا تناسب سب سے زیادہ ریکارڈ

32 انسداد دہشت گردی کی عدالتوں سے 81 فیصد ملزمان رہا جبکہ 18.15 فیصد مقدمات میں ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں

—فائل فوٹو

صوبہ سندھ کی 32 انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالتوں سے سال 2022 میں ملزمان کے بری ہونے کا تناسب سب سے زیادہ رہا ہے، گزشتہ برس عدالتوں سے 81 عشاریہ 74 فیصد ملزمان رہا ہوئے جبکہ 18 عشاریہ 15 فیصد مقدمات میں ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی انسداد دہشتگردی کی 32 خصوصی عدالتوں میں سال 2022 کے دوران مجموعی طور پر 3 ہزار 286 مقدمات داخل کئے گئے جن میں سے 2 ہزار 903 مقدمات کو نمٹایا گیا۔

گزشتہ سال 527 مقدمات میں ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں جبکہ 2 ہزار 373 مقدمات میں ملزمان کو بری کیا گیا۔ ملزمان کو بری کرنے کا تناسب 81 عشاریہ 74 فیصد رہا جبکہ ملزمان کو سنائیں سنانے کا تناسب 18 عشاریہ 15 فیصد رہا۔


صوبہ سندھ کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالتوں میں اب بھی 1874 مقدمات زیر سماعت ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں قائم انسداد دہشتگردی کی 20 خصوصی عدالتوں میں سال 2022 کے دوران 1311 پرانے مقدمات کے علاوہ 2386 نئے مقدمات داخل ہوئے، جن میں سے 1950 مقدمات کے فیصلے کئے گئے۔

کراچی کی عدالتوں سے 350 مقدمات میں ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں جن کا تناسب 17 عشاریہ 95 فیصد رہا جبکہ 1599 مقدمات میں ملزمان بری ہوئے جس کا تناسب 82 فیصد رہا۔ کراچی کی 20 انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالتوں میں اب بھی 1452 مقدمات زیر سماعت ہیں۔

اسی طرح صوبہ سندھ کے دیگر اضلاع حیدرآباد، میر پورخاص، سکھر، نوابشاہ، سانگھڑ، میرپور ماتھیلو، خیر پور، شکار پور، کندھ کوٹ سمیت انسداد دہشتگردی کی 12 خصوصی عدالتوں میں سال 2022 کے دوران 547 پرانے مقدمات کے علاوہ 900 نئے مقدمات داخل کئے گئے۔

جن میں سے 953 مقدمات کے فیصلے سنائے گئے۔ عدالتوں نے 177 مقدمات کے ملزمان کو سزائیں سنائی جن کا تناسب 18 عشاریہ 57 فیصد رہا جبکہ 774 مقدمات کے ملزمان کو بری کیا گیا جن کا تناسب 81 عشاریہ 22 فیصد رہا۔ مذکورہ عدالتوں میں اب بھی 422 مقدمات زیر سماعت ہیں۔
Load Next Story