نوازشریف اور زرداری نے پارٹی رہنماؤں کو مخالف بیان بازی سے روک دیا

وزیراعظم نے بلاول بھٹو کی تنقیدی تقریر کا جواب دینا نامناسب قرار دیا

وزیراعظم نے بلاول بھٹو کی تنقیدی تقریر کا جواب دینا نامناسب قرار دیا۔فوٹو:فائل

وزیراعظم نوازشریف نے مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں اورپیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف زرداری نے پارٹی رہنماؤں کو ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے روک دیا۔


وزیراعظم نے لیگی رہنماؤں کو پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی جانب سے بھٹو کی برسی کے موقع پر لاڑکانہ میں کی جانے والی تقریر کا جواب دینے سے روکا۔ وزیراعظم آفس کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے بلاول بھٹو کی تنقیدی تقریر کا جواب دینا نامناسب قرار دیا اور اپنے پارٹی رہنماؤں کو جواب دینے سے روک دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری کے لاڑکانہ میں خطاب کے بعد ردعمل میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بلاول بھٹو بچکانہ اور احمقانہ بیانات سے گریز کریں ، موجودہ ملکی صورتحال سنجیدہ رویے کی متقاضی ہے۔ لاہور سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ایک بیان میں رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ بلاول بھٹو تعصب کی عینک اتار کر دیکھیں حکومت کی انسداد دہشت گردی پالیسی پر تنقید کرکے کس کے ہاتھ مضبوط کررہے ہیں۔

ان کے اس بیان کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے ملک و قوم کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے دیے ہیں،رانا ثناء اللہ بلاول بھٹو زرداری کے خلاف بیان دے کر نواز شریف کے سامنے اپنی سیاست چمکانا بند کریں اور اپنے لیڈروں کو تلقین کریں کہ وہ دہشتگردوں کے آگے گھٹنے نہ ٹیکیں، اسٹاف رپورٹر کے مطابق جمعے کی شب جاری اپنے ایک بیان میں شرجیل میمن نے کہا ہے کہ گڑھی خدا بخش میں پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری کا خطاب نواز شریف کو آئینہ دکھانے کے برابر تھا۔ ہزاروں پاکستانیوں کے قاتلوں سے معاہدہ کرکے نواز شریف قومی مجرم بن رہے ہیں،قوم نواز شریف پر بھروسہ نہیںکرسکتی کیونکہ جب برا وقت آئے گا تو وہ کوئی دوسرا معاہدہ کرکے ملک سے بھاگ جائیں گے۔
Load Next Story