پی آئی اے میں پائلٹس کی کمی دسمبر میں 29 فلائٹس منسوخ
کئی شعبوں میں افرادی قوت کی کمی، 250 ملازمین بھرتی کرنے کی اجازت دی جائے
پی آئی اے نے ملازمین کی بھرتی کے کیس میں آپریشنز اور پلانز سے متعلق تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 سے 2022 تک پی آئی اے میں مختلف وجوہات کی بنا پر 5793 ملازمین نکالے گئے اور نئی بھرتیاں نہیں کی گئیں جس کی وجہ سے فلائٹ آپریشن و سروسز، آئی ٹی اور فنانس کے شعبے میں ماہر افرادی قوت کی قلت کا سامنا ہے۔ جہازوں اور پائلٹس میں تناسب نہ ہونے کی وجہ سے فلائٹس آپریشن متاثر ہو رہے ہیں، صرف دسمبر میں 29 فلائٹس منسوخ کرنا پڑیں۔
پی آئی اے نے حال ہی میں ترکش ایئرلائن کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہے جس سے 2023 میں 205 ارب کا ریونیو متوقع ہے لیکن اس ٹارگٹ کو حاصل کرنے کیلئے افرادی قوت کی ضرورت ہے۔
آئی اے ٹی اے نے بھی پی آئی اے کو ماہر افرادی قوت بڑھانے کی سفارش کی ہے، 2018 میں سپریم کورٹ کی جانب سے نئی بھرتیوں پر پابندی سے پی آئی اے ملازمین کی اوسط عمر بڑھ کر 45.2 سال ہوگئی ہے جس سے آپریشنل کارکردگی میں کمی ہوئی ہے۔
پی آئی اے نے آئی اے ٹی اے کی سفارشات پر مبنی پانچ سالہ فنانشل پلان بھی سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا جس کے مطابق 2026 تک سالانہ آمدن 1.6862 ارب ڈالر کی جائے گی، آئندہ پانچ سالوں میں جہازوں کی تعداد بڑھا کر 49 کی جائے گی۔
حکومت کی مدد کے بغیر پی آئی اے نے سال 2022 میں چار A320 جہاز خریدے، برطانیہ اور یورپ کی ہفتہ وار پروازوں کا فیصلہ 7 مارچ کو آڈٹ کے بعد ہو گا، 2026 تک ملکی سطح پر مسافروں کی تعداد 46 لاکھ اور انٹرنیشنل مسافروں کی تعداد ایک کروڑ 92 لاکھ تک بڑھائی جائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018 سے 2022 تک پی آئی اے میں مختلف وجوہات کی بنا پر 5793 ملازمین نکالے گئے اور نئی بھرتیاں نہیں کی گئیں جس کی وجہ سے فلائٹ آپریشن و سروسز، آئی ٹی اور فنانس کے شعبے میں ماہر افرادی قوت کی قلت کا سامنا ہے۔ جہازوں اور پائلٹس میں تناسب نہ ہونے کی وجہ سے فلائٹس آپریشن متاثر ہو رہے ہیں، صرف دسمبر میں 29 فلائٹس منسوخ کرنا پڑیں۔
پی آئی اے نے حال ہی میں ترکش ایئرلائن کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہے جس سے 2023 میں 205 ارب کا ریونیو متوقع ہے لیکن اس ٹارگٹ کو حاصل کرنے کیلئے افرادی قوت کی ضرورت ہے۔
آئی اے ٹی اے نے بھی پی آئی اے کو ماہر افرادی قوت بڑھانے کی سفارش کی ہے، 2018 میں سپریم کورٹ کی جانب سے نئی بھرتیوں پر پابندی سے پی آئی اے ملازمین کی اوسط عمر بڑھ کر 45.2 سال ہوگئی ہے جس سے آپریشنل کارکردگی میں کمی ہوئی ہے۔
پی آئی اے نے آئی اے ٹی اے کی سفارشات پر مبنی پانچ سالہ فنانشل پلان بھی سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا جس کے مطابق 2026 تک سالانہ آمدن 1.6862 ارب ڈالر کی جائے گی، آئندہ پانچ سالوں میں جہازوں کی تعداد بڑھا کر 49 کی جائے گی۔
حکومت کی مدد کے بغیر پی آئی اے نے سال 2022 میں چار A320 جہاز خریدے، برطانیہ اور یورپ کی ہفتہ وار پروازوں کا فیصلہ 7 مارچ کو آڈٹ کے بعد ہو گا، 2026 تک ملکی سطح پر مسافروں کی تعداد 46 لاکھ اور انٹرنیشنل مسافروں کی تعداد ایک کروڑ 92 لاکھ تک بڑھائی جائے گی۔