فوجداری کارروائی کیس عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
توشہ خانہ ریفرنس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے کیس میں بھی عمران خان کی ضمانت میں توسیع
توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی کے کیس میں عمران خان کی آج حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرلی گئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ظفر اقبال نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے فوجداری کارروائی کے کیس میں الیکشن کمیشن کی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو آج طلب کررکھا تھا۔
دوران سماعت پی ٹی آئی وکیل نے عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان زخمی ہیں، 3 عدالتوں میں استثنا کی درخواست دی ہے۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور انہوں نے عمران خان کی عدم حاضری پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔
بعد ازاں عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے فوجداری کارروائی کے کیس میں عمران خان کی آج عدالت حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔ عدالت نے عمران خان کو 31 جنوری کو وبارہ طلب کرلیا۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے کیس میں عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرلی۔
کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ایڈیشل سیشن جج ظفر اقبال نے کی، جس میں پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے اور انہوں نے عمران خان کی جانب سے آج عدالت سے حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کردی۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان ریکور کررہے ہیں۔ دوسری عدالت میں بھی 31 جنوری کی تاریخ ہے۔ اس کیس میں بھی یہی تاریخ رکھ لیں۔
عدالت نے عمران خان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے 31 جنوری تک توسیع کردی۔ جج نے استفسار کیا کہ 31 جنوری کو عمران خان عدالت آجائیں گے ؟ جس پر بابر اعوان نے بتایا کہ جی وہ ریکور کررہے ہیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ظفر اقبال نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے فوجداری کارروائی کے کیس میں الیکشن کمیشن کی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو آج طلب کررکھا تھا۔
دوران سماعت پی ٹی آئی وکیل نے عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان زخمی ہیں، 3 عدالتوں میں استثنا کی درخواست دی ہے۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور انہوں نے عمران خان کی عدم حاضری پر وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔
بعد ازاں عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے فوجداری کارروائی کے کیس میں عمران خان کی آج عدالت حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید سماعت 31 جنوری تک ملتوی کردی۔ عدالت نے عمران خان کو 31 جنوری کو وبارہ طلب کرلیا۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے کیس میں عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرلی۔
کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ایڈیشل سیشن جج ظفر اقبال نے کی، جس میں پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے اور انہوں نے عمران خان کی جانب سے آج عدالت سے حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کردی۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان ریکور کررہے ہیں۔ دوسری عدالت میں بھی 31 جنوری کی تاریخ ہے۔ اس کیس میں بھی یہی تاریخ رکھ لیں۔
عدالت نے عمران خان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے 31 جنوری تک توسیع کردی۔ جج نے استفسار کیا کہ 31 جنوری کو عمران خان عدالت آجائیں گے ؟ جس پر بابر اعوان نے بتایا کہ جی وہ ریکور کررہے ہیں۔